یونیسیف نے افریقہ سی ڈی سی، گیوی اور ڈبلیو ایچ او کے تعاون سے بحران سے متاثرہ ممالک کیلئے ایم پی اوکس ویکسین کو محفوظ بنانے کیلئے ہنگامی ٹینڈر جاری کیا ہے۔ ٹینڈر کے تحت یونیسیف ویکسین بنانے والوں کے ساتھ مشروط فراہمی کے معاہدے طے کرے گا۔
یونائیٹڈ نیشنز چلڈرنس فنڈ(UNICEF) نے Gavi ویکسین الائنس، افریقہ سی ڈی سی اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ساتھ مل کر بحران سے متاثرہ ممالک کیلئے منکی پاکس ویکسین محفوظ کرنے کیلئے ایک ہنگامی ٹینڈر جاری کیا ہے۔ تنظیموں کےایک مشترکہ بیان کے مطابق مینوفیکچررز کی پیداواری صلاحیت پر منحصر ہے، ۲۰۲۵ء تک ۱۲؍ملین خوراکوں کیلئے معاہدے کئےجا سکتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹینڈر کے تحت یونیسیف ویکسین بنانے والوں کے ساتھ مشروط فراہمی کے معاہدے طے کرے گا۔ ایک بار جب فائنانسنگ، ڈیمانڈ، تیاری اور ریگولیٹری ضروریات کی تصدیق ہو جائے گی تویہ یونیسیف کو بغیر کسی تاخیر کے ویکسین خریدنے اور بھیجنے کے قابل بنائے گا۔
تعاون جس میں ویکسین الائنس اور پین امریکن ہیلتھ آرگنائزیشن کے ساتھ گیوی، افریقہ سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن اور ڈبلیو ایچ او کے ساتھ کام کرنا بھی شامل ہوگا۔ زیادہ آمدنی والے ممالک میں موجودہ ذخیرے سے ویکسین کے عطیات میں سہولت فراہم کرے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایچ او۲۳؍ اگست کو مینوفیکچررز کی جانب سے جمع کرائی گئی معلومات کا جائزہ لے رہا ہے، اور توقع کرتا ہے کہ ستمبر کے وسط تک ہنگامی استعمال کی فہرست کیلئے جائزہ مکمل کر لے گا۔ ایجنسی Bavarian Nordic اور جاپان کے KM Biologics کی بنائی گئی دو ویکسینز کیلئے ہنگامی لائسنس کیلئے درخواستوں کا جائزہ لے رہی ہے۔
یاد رہے کہ اگست کے شروع میں، ڈبلیو ایچ او نے ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں وائرل انفیکشن کے پھیلنے کے بعد منکی پاکس کو عالمی صحت عامہ کی ایمرجنسی قرار دیا تھا جو پڑوسی ممالک میں پھیل گیا تھا۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے بتایا کہ کانگو میں اس سال اب تک منکی پاکس سے ۶۲۹؍ اموات ہو چکی ہیں اور۱۸؍ ہزار سے زیادہ مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ برونڈی میں ۱۵۰؍ سے زیادہ کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔
سویڈن اور تھائی لینڈ نے ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو اور پڑوسی ممالک سے باہر کلیڈ آئی بی قسم کے وائرس کے کیسز کی تصدیق کی ہے۔