انڈونیشیا میں اسلامی مدارس کی تعمیر پر عارضی پابندی عائد
انڈونیشیا میں اسلامی مدارس کی تعمیر پر عارضی پابندی عائد
انڈونیشی حکومت نے ملک بھر میں اسلامی بورڈنگ اسکولوں (پیسانترن) کی تعمیر پر عارضی پابندی عائد کر دی ہے، جب تک کہ وہ باقاعدہ تعمیراتی اجازت نامہ (PBG) حاصل نہ کر لیں۔
یہ فیصلہ مشرقی جاوا کے شہر سیدوارجو میں "الخوزینی” اسلامی اسکول کی عمارت کے گرنے کے بعد کیا گیا، جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوئے اور شدید نقصان ہوا۔
وزیر برائے کمیونٹی ایمپاورمنٹ، محیمن اسکندر المعروف "کاک امین” نے بتایا کہ اس اقدام کا مقصد طلبہ و اساتذہ کی حفاظت کو یقینی بنانا اور مستقبل میں ایسے حادثات سے بچاؤ کرنا ہے۔
تمام پیسانترن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی اجازت نامے کی تجدید کریں، اور جب تک ایسا نہیں ہوتا، کوئی نئی تعمیر یا مرمت کا کام شروع نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے واضح کیا کہ حکومت مذہبی تعلیمی اداروں کے لیے اجازت نامہ حاصل کرنے پر انتظامی فیس معاف کرے گی، مگر بغیر اجازت تعمیر کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ایک قومی ٹاسک فورس بھی تشکیل دی گئی ہے جو موجودہ عمارتوں کا معائنہ، دستاویزات کا جائزہ، اور مقامی حکام کے ساتھ تعاون کے ذریعے حفاظتی معیار کو یقینی بنائے گی۔
یہ ٹیم اسکول منتظمین کو تعمیراتی اصولوں اور حفاظتی ثقافت پر تربیت بھی فراہم کرے گی۔
یہ اقدام عوامی خدشات کے بعد کیا گیا ہے اور حکومت کی اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ مذہبی تعلیمی اداروں میں سلامتی کے معیار کو بہتر بنایا جائے۔




