یورپ

اٹلی: حکومت عوامی جگہوں پر برقع اور حجاب پہننے پر پابندی کا بل پیش کرسکتی ہے

اٹلی: حکومت عوامی جگہوں پر برقع اور حجاب پہننے پر پابندی کا بل پیش کرسکتی ہے

اٹلی کی حکمران جماعت’’ برادرس آف اٹلی‘‘ نے مسلمان خواتین کے لیے عوامی مقامات پر برقع اور نقاب پہننے پر پابندی عائد کرنے والا بل پیش کرنے کا اعلان کیا ہے، جسے ’’اسلامی علاحدگی‘‘ کے خلاف اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔اس بل کے ایک آغاز کنندہ رکن پارلیمنٹ اینڈریا ڈیل ماسٹرو نے بدھ کو ایک فیس بک پوسٹ میں کہا کہ’’ مذہبی آزادی مقدس ہے، لیکن اسے کھلے عام، ہمارے آئین اور اطالوی ریاست کے اصولوں کے مکمل احترام کے ساتھ اپنایا جانا چاہیے۔‘‘

واضح رہے کہ برقع ایک مکمل جسم کو ڈھانپنے والی پوشاک ہے جو عورت کو سر سے لے کر پاؤں تک ڈھانپتی ہے اور جس میں آنکھوں پر جالی نما پردہ بھی ہوتا ہے۔ نقاب میں آنکھوں کے اردگرد کا حصہ کھلا رہتا ہے۔اس پابندی کی رو سے دکانیں، اسکولوں اور دفاتر جیسے عوامی مقامات پر ایسی پوشاک پر پابندی ہوگی، جس کی خلاف ورزی پر 300؍ یورو سے 3000؍ یورو تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔یہ تجویز ایک وسیع تر بل کا حصہ ہے جو وزیر اعظم جارجیا میلونی کی دائیں بازو کی جماعت کے مطابق ’’علاحدگی‘‘ کے مسئلے سے نمٹتی ہے۔’’ برادرس آف اٹلی‘‘ کے امیگریشن کے سربراہ سارا کلانی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’یہ بل مسجد کے فنڈز کو منظم کرنے اور مکمل چہرے کے نقاب پر پابندی لگانے پر مرکوز ہے۔ یہ زبردستی کی شادیوں کو بھی نشانہ بناتا ہے اور ریاست کی طرف سے منظور شدہ مذہبی جماعتوں سے غیر ملکی امداد کو افشا کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

Back to top button