پنجاب کے شہر ملتان میں ایل پی جی (لیکویفائیڈ پیٹرولیم گیس) ٹینکر کے دھماکے سے کم از کم 6 افراد جاں بحق اور 38 زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ گزشتہ رات پیش آیا۔
ڈپٹی کمشنر ملتان، محمد علی بخاری نے بتایا کہ دھماکہ ٹینکر میں گیس کے بھرے ہونے کی وجہ سے آگ لگنے سے ہوا۔ آگ پر قابو پانے کے لیے 16 فائر فائٹنگ گاڑیاں موقع پر موجود تھیں اور مزید گاڑیاں طلب کی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے اور گیس و بجلی کی فراہمی بھی معطل کر دی گئی ہے۔
ریسکیو 1122 کے ترجمان ارشد بھٹہ کے مطابق زخمیوں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، کو نشتر اسپتال منتقل کیا گیا۔ دھماکے سے کئی مکانات منہدم ہو گئے جبکہ تقریباً 20 مویشی بھی ہلاک ہوئے۔
ڈپٹی کمشنر بخاری نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے، جو 48 گھنٹوں میں تفصیلی رپورٹ پیش کرے گی۔
کمشنر ملتان عامر کریم خان نے ایل پی جی کنٹینرز کی فہرست تیار کرنے اور گنجان آباد علاقے میں کھڑے کنٹینرز پر پابندی عائد کرنے کے احکامات دیے۔ انہوں نے غیر قانونی ایل پی جی اور سی این جی فلنگ شاپس کے خلاف کارروائی کرنے اور حفاظتی اقدامات کے بغیر کام کرنے والی دکانوں کو سیل کرنے کی ہدایت کی۔
صدر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف نے دھماکے میں جاں بحق اور زخمی افراد پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور حکام کو دھماکے کی وجوہات جاننے اور آئندہ ایسے واقعات سے بچنے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔