25 رجب: امام موسی کاظم علیہ السلام کی شہادت کا دن
ابوالحسن موسی بن جعفر علیہ السلام، جنہیں کاظم، عبد الصالح اور باب الحوائج کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، شیعہ اثنا عشریہ کے ساتویں امام اور چودہ معصومین میں سے نویں ہیں۔
عباسی خلفاء کی قید و بند کے بعد، آخر کار ہارون الرشید کے حکم پر زندان میں زہر دے کر شہید کر دیا گیا اور بغداد میں قبور قریش میں دفن کیا گیا، جو آج کل کاظمین کے نام سے مشہور ہے۔
ان کی شہادت کی تاریخ 25 رجب سال 183 ہجری قمری کو 55 سال کی عمر میں ذکر کی گئی ہے۔
امام کاظم علیہ السلام کی زندگی کا مختصر جائزہحضرت موسی بن جعفر کو امام موسی کاظم اور کاظم اور باب الحوائج کے القاب سے یاد کیا جاتا ہے۔ وہ مسلمانوں کے ساتویں امام تھے۔ زہد و عبادت کی وجہ سے انہیں "عبد الصالح” اور حلم و بردباری کی وجہ سے "کاظم” کہا جاتا تھا۔
ان کی ولادت 128 ہجری قمری میں ہوئی اور 148 ہجری قمری میں امام صادق علیہ السلام کی شہادت کے بعد امامت کے منصب پر فائز ہوئے۔
ان کی 35 سالہ امامت منصور، ہادی، مهدی اور ہارون الرشید کے دور خلافت میں گزری۔امام کاظم علیہ السلام نے عباسی خلفاء، یہودیوں، عیسائیوں اور ابو حنیفہ جیسے علماء سے مناظرے کیے اور انہیں اسلام کی طرف راغب کیا۔
شیعوں سے رابطہ کے لیے امام کاظم علیہ السلام نے وکالت کا نظام وسیع کیا اور مختلف علاقوں میں وکیل مقرر کیے۔امام کاظم علیہ السلام کے دور میں شیعہ مذہب میں کئی فرقے وجود میں آئے جن میں اسماعیلیہ، فطحیہ، ناووسیہ اور واقفیہ شامل ہیں۔
امام کاظم علیہ السلام کے دور میں شیعوں پر سخت ظلم و ستم ہوا اور انہوں نے عباسی خلفاء کے خلاف متعدد بغاوتیں کیں۔عباسی خلفاء نے امام کاظم علیہ السلام کو بار بار قید و بند کی اور آخر کار ہارون الرشید نے انہیں زہر دے کر شہید کر دیا۔
امام کاظم علیہ السلام کی شہادت 25 رجب سال 183 ہجری قمری کو بغداد میں ہوئی۔آج کاظمین، جہاں ان کا اور امام جواد علیہ السلام کا مزار واقع ہے، لاکھوں زائرین کی زیارت گاہ ہے.