اسلامی دنیاخبریںدنیا

تقریباً 12000 مریض فوری طبی امداد کیلئے مئی سے غزہ چھوڑنے کے منتظر ہیں: اوچا

اوچا‘‘ (OCHA) فلسطین کی طرف سے جاری کردہ انسانی صورتحال کی تازہ اپ ڈیٹ کے مطابق 7؍ مئی کو رفح کراسنگ کی بندش کے بعد سے غزہ سے شدید بیمار اور زخمی مریضوں کا طبی انخلاء معطل ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 12000 مریض فوری طور پر طبی امداد حاصل کرنےکیلئے پٹی سے نکلنے کے منتظر ہیں۔ شدید بیمار اور زخمی مریضوں کی حالت خراب ہوتی جارہی ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں انخلاء کیلئے صرف چند مستثنیات کی اجازت دی گئی تھی۔ ڈبلیو ایچ او نے رپورٹ کیا ہے کہ۱۵؍ اگست کو کینسر میں مبتلا 11؍ بچوں کو 17؍ ساتھیوں کے ساتھ کرم شالوم کراسنگ کے ذریعے اردن منتقل کیا گیاتھا۔ 26؍ اگست کو اس پٹی سے کینسر کے مرض میں مبتلا پانچ دیگر بچوں اور دو کومجموعی طور پر 7؍ مئی سے اب تک چار الگ الگ مواقع پر صرف 124؍ مریضوں اور 137؍ ساتھیوں کو غزہ سے نکالا گیا ہے۔

ہیلتھ کلسٹر نے خبردار کیا ہے کہ غزہ سے باہر شدید بیمار اور زخمی مریضوں کے طبی انخلاء کیلئے منظم طریقہ کار کے بغیر، انتظار کی گھڑی طویل ہوتی جارہی ہےجبکہ ان میں سے بہت سے لوگوں کی حالت بدستور خراب ہوتی جا رہی ہے۔

دریں اثنا، پولیو کے قطرے پلانے کی مہم کا دوسرا مرحلہ جنوبی غزہ میں شروع ہوا، جہاں 384؍ موبائل ٹیموں سمیت تقریباً 517؍ ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں جن کا مقصد چار دنوں میں 3؍ لاکھ 40؍ ہزار بچوں تک پہنچانا ہے۔ یہ مہم 3؍ستمبر کو وسطی غزہ میں پہلے مرحلے کی کامیاب تکمیل کے بعد جنوب کی طرف شروع ہوئی جہاں تین دن کی کوششوں میں 10؍ سال سے کم عمر کےایک لاکھ 87؍ ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔ یہ تعداد ایک لاکھ 57؍ ہزاربچوں کے متوقع ہدف سے زیادہ ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button