یورپ

بیلفاسٹ میں اسلامی مرکز پر دہشت گرد حملہ – مسلمان برادری کا جواب: نماز اور صبر کے ساتھ

بیلفاسٹ میں اسلامی مرکز پر دہشت گرد حملہ – مسلمان برادری کا جواب: نماز اور صبر کے ساتھ

برطانیہ کے شہر بیلفاسٹ میں واقع اسلامی مرکز پر جمعہ کی شام ایک خطرناک حملہ ہوا، جب کسی نے مسجد کی کھڑکی سے بم پھینکا۔ اس وقت درجنوں افراد جماعت کی نماز ادا کر رہے تھے، اور دھماکے کی آواز، شیشوں کے ٹوٹنے اور نمازیوں کے چیخنے چلانے سے مسجد میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق، واقعے کے فوراً بعد مسجد کو خالی کروایا گیا اور پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا۔ کچھ دیر بعد پولیس نے 34 سالہ ایک شخص کو دہشت گردی کے قانون کے تحت گرفتار کر لیا۔ ابتدائی تفتیش میں پتا چلا کہ بم اصلی تھا اور دھماکے کے لیے تیار تھا، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ حملہ اچانک نہیں بلکہ مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی منصوبہ بند حملہ تھا۔

خوش قسمتی سے اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، مگر نمازیوں — مرد، عورتیں اور بچے — کو جو خوف ملا، وہ بہت شدید تھا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب یورپ میں اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اس حملے کا مقصد لوگوں کو ڈرا کر مسجد جانے سے روکنا اور معاشرتی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانا تھا۔ لیکن بیلفاسٹ کی مسلمان برادری نے ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا۔ اگلے ہی دن اسلامی مرکز دوبارہ کھول دیا گیا اور جماعت کی نماز معمول کے مطابق ادا کی گئی۔

مسلمانوں نے واضح پیغام دیا کہ نفرت اور تشدد سے نہ ان کا ایمان کمزور ہوگا، نہ ہی عبادت رکے گی۔ ان کا جواب امن، عبادت اور حوصلے کے ساتھ آیا – اور یہی ان کی اصل طاقت ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button