خبریں

اقوام متحدہ کی رپورٹ: مسلح تنازعات میں بچوں کے خلاف ریکارڈ 41,000 سنگین خلاف ورزیاں

اقوام متحدہ کی رپورٹ: مسلح تنازعات میں بچوں کے خلاف ریکارڈ 41,000 سنگین خلاف ورزیاں

اقوام متحدہ نے 2024 میں دنیا بھر میں مسلح تنازعات کے دوران بچوں کے خلاف 41,370 سنگین خلاف ورزیوں کی تصدیق کی ہے، جو کہ نگرانی کے آغاز سے اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ جمعرات کو جاری ہونے والی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2023 کے مقابلے میں یہ تعداد 25 فیصد زیادہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق 11,967 بچے ہلاک یا معذور ہوئے، اور کئی بچوں کو ایک سے زیادہ بار زیادتیوں کا نشانہ بنایا گیا۔

ان سنگین خلاف ورزیوں میں بچوں کو فوجی بھرتی کرنا، اغوا، جنسی تشدد، اسکولوں اور اسپتالوں پر حملے، اور انسانی امداد کی فراہمی سے انکار شامل ہے۔ سب سے زیادہ خلاف ورزیاں اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں—خصوصاً غزہ—کے علاوہ کانگو (DRC)، صومالیہ، نائجیریا اور ہیٹی میں رپورٹ ہوئیں۔

اقوام متحدہ نے اسرائیلی افواج کو مسلسل دوسرے سال اپنی بلیک لسٹ میں شامل رکھا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی طرف سے 7,188 خلاف ورزیاں ہوئیں، جن میں غزہ میں 1,259 فلسطینی بچوں کی ہلاکت شامل ہے۔ اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں 50,000 سے زائد بچے ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ 6 لاکھ 58 ہزار بچوں کی تعلیم بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

مشرقی کانگو میں بھی 2025 کے دوران تنازعے کے شدت اختیار کرنے سے بچوں کے خلاف زیادتیوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر جنسی تشدد، اغوا اور بنیادی ڈھانچے پر حملوں میں۔ اقوام متحدہ کے حکام نے بچوں کے تحفظ کے لیے مزید مضبوط اقدامات اور ذمہ داروں کا احتساب یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ رپورٹ رواں ماہ کے آخر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button