شیعہ مرجعیت

اگر اہل بیت علیہم السلام کی خوشی میں تالی بجانا شعائر کا جز بن جائے تو اس کی کراہت ختم ہو جائے گی: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

اگر اہل بیت علیہم السلام کی خوشی میں تالی بجانا شعائر کا جز بن جائے تو اس کی کراہت ختم ہو جائے گی: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور اتوار 11 ذی الحجہ 1446 ہجری کو منعقد ہوا جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے تالی بجانے کے سلسلہ میں فرمایا: ماضی سے لے کر آج تک فقہاء کا ماننا ہے کہ تالی بجانا حرام نہیں ہے۔ البتہ بعض فقہاء نے اسے مکروہ جانا ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے مزید فرمایا: البتہ تالی بجانا اگرچہ بعض فقہاء کے نزدیک مکروہ ہے لیکن بعض اوقات دو جہتوں میں تصادم ہو جاتا ہے اور اسے دیکھنا چاہیے کہ شرعی نقطہ نظر سے کون سا زیادہ اہم ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: اگر اہل بیت علیہم السلام کی خوشیوں میں تالی بجانا شعائر کا جز بن جائے تو اس کی کراہت ختم ہو جائے گی۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے سورہ انفال آیت 35 "ان کی تو نماز بھی مسجد الحرام کے پاس صرف تالی اور سیٹی ہے لہذا اب تم لوگ اپنے کفر کی بنا پر عذاب کا مزہ چکھو۔” کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس آیت میں تالی بجانے کی مذمت کا مسئلہ صرف نماز کے دوران سے متعلق ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: اس آیت کا ہرگز یہ معنی نہیں کہ تالی بجانا مطلقا حرام ہے۔

واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے یہ روزانہ علمی نشستیں قبل از ظہر منعقد ہوتی ہیں، جنہیں براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل کے ذریعے یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھا جا سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button