ایشیاءخبریںہندوستان

یہ حسین مظلوم کا مال ہے۔ کھاؤ گے نیست و نابود ہو جاؤ گے: مولانا سید رضا حیدر زیدی

لکھنو۔ شاہی آصفی مسجد میں نماز جمعہ 24 جنوری 2025 کو حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید رضا حیدر زیدی صاحب قبلہ پرنسپل حوزہ علمیہ حضرت غفرانمآب رحمۃ اللہ علیہ کی اقتدا میں ادا کی گئی۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے امیر المومنین علیہ السلام کے خطبہ غدیر کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: جو غدیر کے دن بغیر درخواست کئے اپنے بھائی کی مدد کرے یا رغبت، دلی خواہش کے ساتھ اپنے بھائی کے ساتھ نیکی کرے یا اسے قرض دے تو مولا کے کلام کی روشنی میں اسے وہی ثواب ملے گا جس نے غدیر کے دن روزہ رکھا ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے قرآن کریم کی روشنی میں قرض کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: جو بھی اللہ کے لئے اس کے کسی بندے کو قرض دے گا تو اللہ اس کے مال میں اضافہ کرے گا اور اسے باعزت رزق عطا کرے گا۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے اس ہفتے کی پانچ اہم مناسبتیں بیان کرتے ہوئے فرمایا: 24 رجب فتح خیبر، 25 رجب یوم شہادت امام موسی کاظم علیہ السلام، 26 رجب یوم وفات محسن اسلام حضرت ابو طالب علیہ السلام، 27 رجب یوم بعثت اور 28 رجب آغاز سفر امام حسین علیہ السلام ہے۔ 

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے بعثت کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت بھی نبی تھے جب حضرت آدم علیہ السلام آب و گل کے درمیان تھے، 27 رجب کو پہلی وحی نازل ہوئی۔ 27 رجب کے خصوصی اعمال ہیں، اس دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امیر المومنین علیہ السلام کی زیارت پڑھیں۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے فرمایا: بعثت کی محافظ امامت ہے۔ فتح خیبر میں امیر المومنین علیہ السلام کی شجاعت اور امام موسی کاظم علیہ السلام کی اسیری، مظلومیت اور شہادت اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے آخر میں فرمایا: امام حسین علیہ السلام کا مقام و مرتبہ پروردگار کی بارگاہ میں بہت ہی زیادہ بلند ہے، بہت عظیم ہے۔ ہم نے یہ تاریخ میں دیکھا کہ جو امام حسین علیہ السلام سے ٹکرایا، جس نے امام حسین علیہ السلام کا مال کھانے کی کوشش کی وہ نیست و نابود ہو گیا، برباد ہو گیا، دور جانے کی ضرورت نہیں ہے اسی ماضی قریب میں جا کر دیکھ لو صدام نے امام حسین علیہ السلام کے روضہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی آج اس کا حشر کیا ہوا۔ نیست و نابود ہو گیا۔ ہو سکتا ہے کچھ لوگوں کے دل میں ہو جو چھوٹا امام باڑہ، بڑا امام باڑہ امام حسین علیہ السلام کے مال کو ہڑپ کر رہے ہیں۔ ہم ان سے نہ گزارش کریں گے نہ ان سے درخواست کریں گے ہم انہیں ایک نصیحت کر رہے ہیں۔ ہوشیار ہو جاؤ یہ حسین مظلوم کا مال ہے کھاؤ گے نیست و نابود ہو جاؤ گے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button