ایرانخبریں

ایران اسرائیل جنگ جاری؛ انٹرنیٹ کی بندش اور ایرانی نشریاتی نظام کی ہیکنگ سے لے کر اسرائیل میں ہنگامی پابندیوں تک

جیسا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان فوجی تنازعہ جاری ہے، اس علاقائی بحران کے سیاسی، سیکورٹی اور سماجی نتائج کی لہر نے وسیع جہت اختیار کر لی ہے۔ریڈیو فردا کے مطابق، تہران پر فضائی حملے کے وقت، ایران کی وزارتِ مواصلات نے باضابطہ طور پر "دشمنوں کے سوئے استفادہ” کا مقابلہ کرنے کے لئے انٹرنیٹ کی مکمل بندش کی تصدیق کی۔

نیٹ بلاکس تنظیم نے ملک بھر میں انٹرنیٹ بند کرنے کا اعلان بھی کیا۔ایک غیر معمولی اقدام کے تحت سرکاری ایرانی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کو سائبر حملے کا نشانہ بنایا گیا اور لائیو نشریات کے دوران احتجاج کی تصاویر کے ساتھ ساتھ لوگوں کو سڑکوں پر نکلنے کی اپیل کرنے والے پیغامات بھی جاری کئے گئے۔

دو روز قبل اسرائیل نے ایرانی براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کی عمارت پر میزائل حملہ کیا تھا۔اسی وقت سی این این نے رپورٹ کیا کہ امریکہ نے سفارت خانے کے ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو اسرائیل سے نکالنا شروع کر دیا ہے اور آذربائیجان اور آرمینیا نے اعلان کیا ہے کہ سینکڑوں غیر ملکی شہری زمینی سرحدوں کے ذریعہ ایران سے نکل چکے ہیں۔دوسری جانب اسرائیل کو بڑھتے ہوئے نتائج کا سامنا ہے۔اسرائیلی حکومت شہریوں کے بیرون ملک سفر پر پابندی لگانے کی کوشش کر رہی ہے اور اس سلسلہ میں سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کر دیا گیا ہے۔امریکہ اور دیگر ممالک نے بھی اسرائیل سے اپنے کچھ سفارت کاروں اور شہریوں کو واپس بلا لیا ہے۔سفارتی سطح پر، فرانس نے اسرائیلی حملوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا اور اردگان نے ایران کے اپنے دفاع کو "جائز حق” قرار دیا۔

اقوام متحدہ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ایرانی حکام نے بھی اس بحران کو بین الاقوامی بنانے اور اس کی توسیع سے خبردار کیا ہے۔اس کے ساتھ ہی ایران کی جانب سے مذاکرات کو قبول کرنے کے سلسلہ میں قیاس آرائیاں کی گئی ہیں جب کہ ایرانی رہبر نے امریکہ کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کو مسترد کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button