ایران میں تعلیم کی تشویش ناک صورتحال، ایک تہائی طلبہ سیکھنے کی منزل تک نہیں پہنچ پاتے
تازہ ترین بین الاقوامی ٹیمز ٹیسٹ کے نتائج ایران میں تعلیم کی تشویش ناک حالت کو ظاہر کرتے ہیں۔
ان نتائج کے مطابق، ہر تین میں سے ایک ایرانی طالب علم پڑھنے لکھنے جیسی کم سے کم بنیادی مہارتیں حاصل نہیں کر پاتا۔
غیر موثر تعلیمی طریقے، وسائل کی کمی اور اسکولوں کی بار بار بندش جیسے کئی عوامل نے اس بحران کو ہوا دی ہے۔
اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔
ٹیمز 2023 ٹیسٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ایرانی طلباء ریاضی اور سائنس میں دوسرے ممالک کے مقابلہ میں خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
58 شریک ممالک میں ایران ریاضی میں 53 ویں اور سائنس میں 49 ویں نمبر پر ہے۔
ان امتحانات کے نتائج اور داخلی تعلیمی رپورٹس ایران کے تعلیمی نظام کی نازک صورتحال کو ظاہر کرتی ہیں جس کی وجہ سے 5 میں سے 2 ایرانی طالب علم کوئی بنیادی علم سیکھنے کی مہارت حاصل نہیں کر پاتے ہیں۔
اس بحران کے اہم عوامل میں سے ایک ساختی مسائل اور تدریس کا کم معیار ہے۔
فضائی آلودگی، سردی اور دیگر مسائل کے وجہ سے بار بار اسکول بند ہونے سے سیکھنے کے مواقع محدود ہیں اور آمنے سامنے تربیت کا وقت بہت کم ہو گیا ہے۔
اس کے علاوہ محروم علاقوں میں بہت سے ایرانی طلباء کو مناسب تعلیمی وسائل تک رسائی نہیں ہے۔
تعلیمی ماہرین اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ ایران میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لئے سنجیدہ اصلاحات کی ضرورت ہے۔
تعلیمی وسائل کو مضبوط بنانا، تدریسی طریقوں کو بہتر بنانا اور اسکولوں کی غیر وقتی بندش کو روکنا تعلیمی حالات کو بہتر بنانے میں کارگر ثابت ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب تعلیم میں نئی ٹیکنالوجیز کا استعمال اور تمام طلباء کے لئے یکساں تعلیمی مواقع فراہم کرنے سے تعلیمی خلا کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔