اسلامی دنیاپاکستانخبریں

پاكستان؛ کرم میں امدادی قافلے پر دہشتگردوں کا حملہ، 6 حملہ آور ہلاک، ایک اہلکار جاں بحق

پشاور: ضلع کرم کے علاقے بگن کی طرف جانے والے امدادی قافلے پر دہشتگردوں نے حملہ کیا، جس میں ایک اہلکار جاں بحق ہو گیا جبکہ سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 6 دہشتگرد مارے گئے اور 10 زخمی ہو گئے۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کرم کے مطابق قافلے پر دہشتگردوں نے راکٹ حملے اور فائرنگ کی، جس سے قافلے میں شامل 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ قافلے میں امدادی سامان، جیسے دوائیں، کھانے پینے کی اشیاء، پھل اور سبزیاں شامل تھیں۔ قافلے کی حفاظت کے لیے پولیس، ایف سی، اور دیگر سکیورٹی فورسز تعینات تھیں۔

ہیلی کاپٹر سروس کی بندش سے مشکلات

دوسری جانب کرم سے مریضوں کی منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹر سروس 10 دن سے معطل ہے، جس کی وجہ سے بیمار افراد کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر میر حسین جان کے مطابق، موجودہ حالات میں زمینی راستوں سے مریضوں کو منتقل کرنا ممکن نہیں۔ اسپتال انتظامیہ نے 74 مریضوں کی منتقلی کے لیے ضلعی انتظامیہ کو درخواست بھیجی ہے۔

وزیر مذہبی امور خیبر پختونخوا نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ ہیلی کاپٹر سروس جاری ہے، لیکن اسپتال انتظامیہ اور مریضوں کے اہلخانہ اس سے انکار کر رہے ہیں۔

سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ

کرم پہنچنے والی سبزیوں کی قیمتیں بھی کافی بڑھ گئی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، ٹماٹر 700 روپے اور ہری مرچیں 800 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہیں، جس سے مقامی لوگوں کو اضافی مالی مشکلات کا سامنا ہے۔

یہ حملہ اس وقت ہوا جب کرم کے لیے تیسرے امدادی قافلے کا سلسلہ جاری تھا۔ سکیورٹی حکام کے مطابق علاقے میں امن و امان کی بحالی کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button