بنگلہ دیش میں طلبہ کے احتجاج کے دوران ہوئے قتل اور مظالم کی تحقیق کر رہی عدالت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف گرفتاری وانٹ جاری کیا ہے، خیال کیا جا رہا ہے کہ شیخ حسینہ نے ہندوستان میں کسی نا معلوم مقام پر پناہ لی ہے۔
بنگلہ دیش کی عدالت نےمعزول سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف گرفتاری وارنٹ جار ی کر دیا۔شیخ حسینہ جو طلبہ کے احتجاج کے نتیجے میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر ملک سے فرار ہو کر ہندوستان میں پناہ لی تھی انہیں ۱۸؍ نومبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔بنگلہ دیش کی بین الاقوامی جرائم کی عدالت کے چیف پرسیکیوٹر محمد تاج الاسلام نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ عدالت نے شیخ حسینہ کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔اسلام نے بتایا کہ آج ایک تاریخی دن ہے، جبکہ جولائی سے اگست کے درمیان شیخ حسینہ قتل عام اور انسانیت کے خلاف جرائم کی رہبری کر رہی تھیں۔
۷۷؍ سالہ شیخ حسینہ کی جلا وطنی کے بعد انہیں عوامی سطح پر دیکھا نہیں گیا ہے، جبکہ سرکاری طور پر ان کی آخری موجودگی ہندوستان کی راجدھانی دہلی کے قریب فوجی اڈے پر درج کی گئی تھی۔ہندوستان میں ان کی موجودگی نے بنگلہ دیش کو مشتعل کر دیا ہے۔جبکہ بنگلہ دیش کی حکومت نے ان کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا ہے۔اس کے علاوہ ہندوستان اور بنگلہ دیش کے مابین ایک معاہدے کی رو سے شیخ حسینہ کو مقدمات کا سامنا کرنے کیلئے انہیں بنگلہ دیش کے حوالے کرنا ہوگا۔حالانکہ معاہدے کی ایک شق کے مطابق اگر الزامات سیاسی نوعیت کو ہوں گے تو حوالگی رد بھی کی جا سکتی ہے۔