سوڈان: اسپتال پر ہولناک حملہ، بچوں اور طبی عملے سمیت 40 سے زائد افراد جاں بحق — عالمی ادارہ صحت کی شدید مذمت
سوڈان: اسپتال پر ہولناک حملہ، بچوں اور طبی عملے سمیت 40 سے زائد افراد جاں بحق — عالمی ادارہ صحت کی شدید مذمت
عالمی ادارہ صحت (WHO) نے سوڈان کی مغربی کردفان ریاست کے علاقے "المُجلد” میں ایک اسپتال پر ہونے والے مہلک حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، جس میں 40 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، جن میں 6 بچے اور 5 طبی عملے کے افراد بھی شامل ہیں، جب کہ درجنوں دیگر زخمی ہوئے۔
ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر تیدروس اَدھانوم گیبریسس نے منگل کو ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا کہ یہ واقعہ "ایسا المیہ ہے جس پر خاموش نہیں رہا جا سکتا”۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ "طبی مراکز پر حملے فوری طور پر بند کیے جائیں، اور ہر جگہ بند کیے جائیں”۔
یہ حملہ ہفتہ 22 جون کو اس وقت ہوا جب اسپتال اپنی معمول کی سروسز دے رہا تھا۔ یہ علاقہ کا واحد فعال اسپتال ہے، جس میں ڈائلیسز (گردوں کی صفائی) یونٹ بھی موجود ہے اور عام شہریوں کو طبی خدمات فراہم کرتا ہے۔
سوڈانی ڈاکٹروں کی تنظیم اور "ایمرجنسی لائرز” (محامو الطوارئ) گروپ کے مطابق، یہ اسپتال اس وقت نشانہ بنا جب وہاں عام شہریوں کا علاج کیا جا رہا تھا، نہ کہ جنگجوؤں کا۔
فاسٹ سپورٹ فورسز (RSF) نے اس حملے کا الزام سوڈانی فوج پر عائد کیا ہے، جس کی دو شہری تنظیموں نے بھی تائید کی ہے۔
تاہم سوڈانی فوج کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔
دوسری طرف، ڈاکٹروں کی ایک تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ فوج نے اسپتال کو نشانہ اس لیے بنایا کیونکہ اس میں فاسٹ سپورٹ فورسز کے جنگجو چھپے ہوئے تھے۔ تاہم، نہ فوج اور نہ ہی RSF نے اس دعوے کی تصدیق کی ہے۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب سوڈان میں اپریل 2023 سے جاری خانہ جنگی شدت اختیار کر چکی ہے، جسے اقوامِ متحدہ نے "دنیا کا بدترین انسانی بحران” قرار دیا ہے۔
ملک میں نسلی نسل کشی، شہریوں پر حملے، طبی مراکز کی تباہی اور بچوں سے زیادتی جیسے ہولناک جرائم کی خبریں مسلسل آ رہی ہیں۔
یونیسف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رَسل نے چاڈ میں سوڈانی پناہ گزین بچوں سے ملاقات کے دوران خبردار کیا کہ بچوں کی حالت شدید بگڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی بھاری تعداد غذائی قلت، تعلیم کی محرومی، استحصال، بیماریوں اور ذہنی صدمات کا شکار ہے، جبکہ ضروری امداد کی دو تہائی ضروریات پوری نہیں ہو رہیں۔
طبی مراکز پر بڑھتے ہوئے حملوں اور جنگ کی شدت کے باعث بین الاقوامی برادری میں سوڈان کے طبی نظام کے مکمل تباہ ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
انسانی حقوق اور امدادی تنظیموں نے بار بار عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی انسانی قوانین کا احترام کیا جائے اور عام شہریوں اور اسپتالوں کو جنگی کارروائیوں سے محفوظ رکھا جائے۔