تقیہ کا حکم افراد اور زمان و مکان کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے
تقیہ کا حکم افراد اور زمان و مکان کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور بدھ 14 ذی الحجہ 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے تقیہ کے اقسام کے سلسلہ میں فرمایا: تقیہ کی پانچ قسمیں ہیں: واجب تقیہ، حرام تقیہ، مستحب تقیہ، مکروہ تقیہ اور مباح تقیہ کہ ہر ایک کی صورتیں مختلف ہیں۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے مزید فرمایا:k تقیہ کی اقسام کا حکم بھی افراد اور زمان و مکان کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے اور مختلف حالات اور حالات و اسباب سے مشروط ہوتا ہے۔
معظم لہ نے تقیہ کی نوعیت اور ضرورت کے سلسلہ میں فرمایا: بعض اوقات تقیہ کرنا واجب ہوتا ہے اور اگر تقیہ ثابت ہو تو اس کا حکم نافذ کرنا ضروری ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے تقیہ کی اقسام کے سلسلہ میں فرمایا: مرحوم شیخ انصاری رحمۃ اللہ علیہ کا تقیہ پر ایک رسالہ ہے۔ جس میں انہوں نے تقیہ کو پانچ قسموں میں تقسیم کیا ہے۔ واجب تقیہ، حرام تقیہ، مستحب تقیہ، مکروہ تقیہ اور مباح تقیہ کہ ہر ایک کی صورتیں مختلف ہیں۔ تقیہ کا حکم بھی افراد اور زمان و مکان کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے اور مختلف حالات اور حالات و اسباب سے مشروط ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے یہ روزانہ علمی نشستیں قبل از ظہر منعقد ہوتی ہیں، جنہیں براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل کے ذریعے یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھا جا سکتا ہے۔