کویت

کویت میں غیر ملکی اور مذهبی پرچموں کی نمائش پر پابندی کا فرمان

کویت میں غیر ملکی اور مذهبی پرچموں کی نمائش پر پابندی کا فرمان

کویتی حکام نے ایک فرمان جاری کیا ہے جس کے تحت قومی پرچم کے قانون میں ترمیم کرتے ہوئے ملک کے اندر پرچم لہرانے کے ضوابط میں سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ ان پابندیوں میں غیر ملکی پرچموں اور مذہبی یا فرقہ وارانہ نعروں کے استعمال پر پابندی شامل ہے، جس نے سوشل میڈیا پر مبصرین اور بلاگرز کی جانب سے ملا جلا ردعمل پیدا کیا ہے۔

اس ترمیم میں ایک نئی شق (آرٹیکل 3 مکرر) شامل کی گئی ہے، جس کے مطابق تمام مواقع — چاہے وہ قومی ہوں، سماجی ہوں یا نجی — میں غیر ملکی ریاستوں کے پرچم لہرانے پر پابندی عائد کی گئی ہے، الا یہ کہ وزیر داخلہ سے پیشگی اجازت حاصل کی جائے۔ البتہ ان بین الاقوامی یا علاقائی کھیلوں کے مقابلوں میں غیر ملکی پرچموں کی نمائش کی اجازت دی گئی ہے جو کویت کی میزبانی میں منعقد ہوں۔

اسی شق میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ کسی قسم کے مذہبی، فرقہ وارانہ یا قبائلی نعروں یا پرچموں کی نمائش کی اجازت نہیں ہوگی، سوائے ان اسپورٹس کلبز کے جھنڈوں کے جو باقاعدہ لائسنس یافتہ ہوں۔

یہ ترمیم 1961 کے قانون نمبر 26 کی دفعہ 5 میں بھی تبدیلی کے ساتھ آئی ہے، جس کے تحت خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے تین سال تک قید اور دس ہزار کویتی دینار تک جرمانے کی سزا مقرر کی گئی ہے۔ اگر خلاف ورزی دہراتی جائے تو سزا میں اضافہ کیا جا سکتا ہے، اور ضبط شدہ اشیاء کو بھی بحق سرکار ضبط کیا جائے گا۔

حکومت نے اس فرمان کی وضاحت میں کہا کہ یہ اقدام مختلف مواقع پر غیر ملکی پرچموں اور فرقہ وارانہ یا قبائلی نعروں کی نمائش کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کے ردعمل کے طور پر لیا گیا ہے، جو قومی یکجہتی کو متاثر اور عوامی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

یہ فرمان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بڑے پیمانے پر زیر بحث رہا، جہاں کئی بلاگرز اور کارکنوں نے آزادی اظہار پر ممکنہ قدغنوں اور مخصوص سماجی گروہوں کو نشانہ بنائے جانے پر تشویش کا اظہار کیا، جبکہ بعض حلقوں نے اس اقدام کو نظم و ضبط قائم کرنے اور قومی اتحاد کو فروغ دینے کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button