
امریکی اور مصری ماہرین آثار قدیمہ نے جنوبی مصر کے علاقے ابیدوس میں جبل انوبس کے قبرستان میں دوسرے درمیانی دور کے ایک شاہی مقبرے کو دریافت کیا گیا ہے.
مصری سیاحت اور نوادرات کی وزارت نے اطلاع دی ہے کہ یونیورسٹی آف پینسلوانیا کے ماتحتمصر اور امریکہ کی مشترکہ آثار قدیمہ کی ٹیم نے جنوبی مصر کے علاقے ابیدوس میں جبل انوبس کے قبرستان میں دوسرے درمیانی دور کے ایک شاہی مقبرے کو دریافت کیا ہے۔
وزارت کے بیان کے مطابق، مصر کی سپریم کونسل آف اینٹیکویٹیز کی ایک اور آثار قدیمہ کی ٹیم نے سوہاج علاقے کے قریبی گاؤں بناویت میں رومی دور کی ایک مٹی کے برتنوں کے کارخانے کو دریافت کیا۔
بیان میں کہا گیا، "ابیدوس میں شاہی مقبرے کی دریافت جبل انوبس کے قبرستان میں شاہی تدفین کے بارے میں نئے سائنسی شواہد فراہم کرتی ہے۔” مزید کہا گیا کہ "یہ مقبرے 1600 تا 1700 قبل مسیح کے درمیانی دور سے تعلق رکھتے ہیں۔”
بناویت میں کمہار کے کارخانے کے حوالے سے وزارت کا کہنا ہے کہ یہ قدیم زمانے میں خطے کو مٹی کے برتنوں اور شیشے کی فراہمی کے لیے سب سے بڑے پیداواری مراکز میں سے ایک تھا۔
وزارت نے مزید بتایا ہے کہ یہ دریافتیں نہ صرف مصر کی سیاحتی تنوع کو فروغ دینے اور اس کی قدیم تہذیب کو دنیا کے سامنے پیش کرنے میں مددگار ہیں بلکہ محققین کے لیے قیمتی معلومات بھی فراہم کرتی ہ