امارہ اصول فقہ کی ایک اصطلاح ہے اور اس سے مراد وہ چیزیں ہیں جسے شارع نے موضوعات کے لئے قرار دیا ہے نہ کہ احکام کے لئے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور اتوار 7 جمادی الاول 1446 ہجری کو منعقد ہوا جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے امارہ کے مفہوم کے سلسلہ میں فرمایا: امارہ اصول فقہ کی ایک اصطلاح ہے اور اس سے مراد وہ چیزیں ہیں جسے شارع نے موضوعات کے لئے قرار دیا ہے نہ کہ احکام کے لئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: مثلا شارع نے اہل خبرہ (ماہرین) اور ذوالید (جو کسی چیز کا مالک ہو اور اس پر اختیار رکھتا ہو۔) کے قول کو حجت بتایا ہے، ایسے معاملات کو امارہ کہا جاتا ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے امارہ اور اصل میں فرق کے سلسلہ میں فرمایا: امارہ موضوعات پر حجت ہے لیکن اصل موضوع پر حجت نہیں ہے، لیکن فریضہ کا بیان دلائل پر مبنی ہے۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ علمی جلسات آپ کے دفتر واقع ایران، قم مقدس، خیابان چہار مردان، کوچہ 6 میں ایرانی وقت کے مطابق صبح 11:15 بجے منعقد ہوتا ہے۔
آپ ان علمی اجلاس کو براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں۔