بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی اور مغربی بنگال کے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اظہار افسوس کیا اور لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حادثہ مغربی بنگال کے علاقے دارجلنگ میں اس وقت پیش آیا جب ایک ٹرین کے ڈرائیور نے سگنل کو نظر انداز کر دیا۔
کنچن جنگا کولکاتہ میں اگر تلہ سے سیالدہ کی جانب جا رہی تھی کہ مال بردار ٹرین نے رانگاپنی اسٹیشن کے قریب پیچھے سے ٹکر مار دی۔ جس سے کنچن جنگا ایکسپریس کی تین بوگیاں پٹری سے اتر گئیں جبکہ ایک ٹرین کی بوگی دوسرے پر چڑھ گئی۔
انڈین ریلوے بورڈ کے چیئرمین جیا ورما سنہا نے بتایا کہ حادثے میں 50 افراد زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ اس حادثے میں 3 ریلوے ملازمین سمیت 8 افراد ہلاک ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ حادثے میں خوش قسمتی سے اموات اس لئے کم ہوئیں کیونکہ کنچن جنگا ایکسپریس کے پچھلے حصے میں پارسل کوچ تھی اور آگے موجود گارڈز اور مسافروں کے ڈبوں کو کم نقصان پہنچا۔
مقامی پولیس افسر افتخار الحسن نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تباہ شدہ بوگیوں سے کچھ افراد کو شدید زخمی حالت میں نکالا گیا، واقعہ میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ چار زخمیوں کی حالت نازک ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں دنیا کا سب سے بڑا ریلوے نیٹ ورک ہے اور وہاں گذرے چند برسوں میں بد انتظامی اور لاپرواہی کے سبب کئی بڑے حادثات رونما ہو چکے ہیں۔ جن میں بڑی تعداد میں جانی اور مالی نقصان بھی ہوا ہے۔
1981 میں بہار میں بدترین حادثہ ہوا جس میں 800 افراد جان بحق ہو گئے تھے۔ اسی طرح گزشتہ برس ریاست اڑیسہ میں تین ٹرینیں آپس میں ٹکرائیں جس کے نتیجے میں 300 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔