اسلامی دنیاایرانخبریں

اسرائیلی فضائی حملے: ایران میں اعلیٰ فوجی اور ایٹمی حکام جاں بحق

اسرائیل نے جمعے کی علی الصبح ایران پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے، جن میں ملک کے مختلف ایٹمی اور فوجی مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔ مقامی اور بین الاقوامی میڈیا کے مطابق، اس کارروائی کو "قومِ شیران” کا نام دیا گیا ہے، جس کے دوران اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے پانچ مختلف مرحلوں میں سینکڑوں حملے کیے۔حملوں میں جن مقامات کو نشانہ بنایا گیا اُن میں ایران کا دارالحکومت تہران، یورینیم افزودگی کا مرکز نطنز، اور تبریز میں واقع ایک ایٹمی تحقیقاتی ادارہ شامل ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ان حملوں کا مقصد ایران کی ایٹمی تنصیبات اور بیلسٹک میزائل بنانے کی صلاحیت کو نقصان پہنچانا تھا۔

اطلاعات کے مطابق ان حملوں میں ایران کے کئی اعلیٰ فوجی اور ایٹمی ماہرین ہلاک ہوئے، جن میں پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ **حسین سلامی**، ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف **محمد باقری**، اور ایٹمی سائنسدان **محمد مہدی تہرانچی** اور **فریدون عباسی** شامل ہیں۔

ایرانی حکومت نے ان حملوں کا الزام امریکہ پر بھی لگایا، تاہم امریکی حکام نے کسی قسم کی شمولیت سے انکار کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے ان حملوں کو "پیشگی دفاعی کارروائی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی جوابی کارروائی کا امکان ہے۔اسرائیل نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں اور ملک بھر میں ہنگامی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، جب کہ خطے میں کشیدگی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button