ہیومن رائٹس واچ نے لیبیا میں بنیادی آزادیوں کو دبانے کی مذمت کی
ہیومن رائٹس واچ نے لیبیا میں بنیادی آزادیوں کو دبانے کی مذمت کی
ہیومن رائٹس واچ نے پہلے سے تیار کردہ نا انصافی کے عنوان سے ایک رپورٹ میں کہا کہ لیبیا کے عدالتی حکام منظم طریقے سے بنیادی آزادیوں کو دبا رہے ہیں۔
شیعہ خبر رساں ایجنسی نے ہیومن رائٹس واچ کی سرکاری ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک کا عدالتی نظام فوجی اور سول سطح پر مناسب عمل کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کا شکار ہے اور قذافی دور سے اخذ کئے گئے موجودہ قوانین نہ صرف فرسودہ اور جابرانہ ہیں بلکہ بین الاقوامی معیارات کے بھی منافی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ لیبیا کا عدالتی نظام ایک بند اور غیر احتسابی ڈھانچے پر انحصار کرتا ہے، عوامی جگہ کو اظہار رائے، اجتماع اور احتجاج کی آزادی سے محروم کرتا ہے اور شہریوں کو من مانی حراست، تشدد اور غیر منصفانہ مقدمات سے دوچار کرتا ہے۔
تنظیم نے مزید مطالبہ کیا کہ لیبیا میں فوری عدالتی اور قانونی اصلاحات کی جائیں، جابرانہ آرٹیکلز کہ خاتمے اور صوابدیدی حراستوں کو ختم کیا جائے۔
ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور عدالتی آزادی کو یقینی بنائے بغیر لیبیا انصاف تک رسائی سے محروم رہے گا۔