ایشیاءخبریںدنیا

امریکہ میں انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ میں چین میں اویغور مسلمانوں پر مظالم کی مذمت

انسانی حقوق کی تنظیم "جسٹس فار آل” کے "سیو اویغور” مہم کے تحت امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (USCIRF) کی رپورٹ 2025 کو سراہا گیا، جس میں چین میں انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کو نمایاں کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں چینی کمیونسٹ پارٹی (CCP) کی جانب سے اویغور مسلمانوں پر جاری منظم ظلم و ستم کو بے نقاب کیا گیا ہے۔

USCIRF کی رپورٹ کے مطابق، چین میں مذہبی آزادی کی صورتِ حال جنرل سیکرٹری شی جن پنگ کی قیادت میں دنیا کی بدترین حالت میں سے ایک ہے۔ "چینیانے” (Sinicization) کی پالیسی کے تحت، چینی حکومت مذہبی گروہوں سے مکمل وفاداری کا تقاضا کرتی ہے اور اس پالیسی کے تحت اویغور مسلمانوں کے خلاف جبر کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔

حکومت اعلیٰ تکنیکی نگرانی، سرحد پار دباؤ اور غلط معلومات کی مہمات کے ذریعے اویغور مسلمانوں کو خاموش کرنے اور ان کے عقیدے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ امام عابدین دامولام کی جیل میں موت، جنہیں "مذہبی انتہا پسندی” کے الزام میں قید کیا گیا تھا، اس ظلم کی ایک واضح مثال ہے۔

USCIRF کی سابقہ ​​سفارشات میں چینی حکومت کے خلاف سخت اقدامات پر زور دیا گیا تھا، جس میں امریکی حکومت سے کہا گیا تھا کہ وہ چین پر اقتصادی پابندیاں عائد کرے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب چینی عہدیداروں کے خلاف کارروائی کرے۔ تاہم، ان سفارشات کے باوجود، اویغور مسلمانوں پر جبر جاری ہے، جس سے لاکھوں افراد متاثر ہو رہے ہیں۔

"جسٹس فار آل” نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ:

  1. چین کو دوبارہ "خصوصی تشویش والے ملک” (CPC) کے طور پر نامزد کرے اور چینی حکام پر سخت پابندیاں عائد کرے، خاص طور پر ان افراد اور اداروں پر جو مذہبی جبر میں ملوث ہیں۔
  2. بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر چین کی تکنیکی بدسلوکی کے خلاف سخت اقدامات کرے، جس میں چین پر اقتصادی انحصار کم کرنا اور مصنوعی ذہانت (AI) جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں اخلاقی حکمرانی کو یقینی بنانا شامل ہے۔

رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر ان مظالم کو نظرانداز کیا گیا تو اس سے عالمی انسانی حقوق کے معیارات کو نقصان پہنچے گا اور جمہوری ممالک کی اخلاقی حیثیت متاثر ہوگی۔ USCIRF نے امریکی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ان جرائم کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے اور اویغور مسلمانوں سمیت مشرقی ترکستان کے تمام ترک نسل کے مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button