![](https://shiawaves.com/urdu/wp-content/uploads/sites/5/2025/02/mali4.jpg)
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق مالی کی فوج نے کہا کہ انتہاپسندوں نے فوج کی سیکیورٹی میں جانے والے ایک وفد پر حملہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق مقامی عہدیداروں نے ہلاکتوں کی تعداد فوج کی فہرست سے کہیں زیادہ بتائی اور کہا کہ گاؤ میں اسپتال 56 لاشیں کی فہرست دی گئی ہے اور فوجی اہلکاروں کی کئی لاشیں بھی وہاں موجود ہیں۔
حملے کے حوالے سے بتایا گیا کہ یہ واقعہ گاؤ سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گاؤں کوبے کے قریب پیش آیا اور مذکورہ علاقے میں داعش اور القاعدہ بھی دہائیوں تک سرگرم عمل رہی ہے۔
مالی کی فوج نے بیان میں کہا کہ فوجی اہلکاروں کی جوابی فائرنگ کے دوران 19 حملہ آور بھی مارے گئے اور انہیں پیچھے دھکیل دیا گیا تاہم بیان میں فوج کے جانی نقصان سے آگاہ نہیں کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق مالی میں انتہاپسندی کا آغاز 2012 میں علیحدگی پسند توریگ کی تحریک سے ہوا اور گاؤ کے ایک شہری نے بتایا کہ ملک میں خون ریز واقعات معمول بن گئے ہیں اور فوج کی جانب سے تقریباً روزانہ کی بنیاد پر شہریوں کو سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ مالی، برکینا فاسو اور نائیجر میں 2020 اور 2023 کے دوران خون ریز واقعات میں ہزاروں افراد مارے جاچکے ہیں اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔