بنگلورو: مسلمانوں کو ووٹنگ کے حق سے محروم کرنے کے متنازعہ بیان دینے پر کمار چندرشیکھرناتھ سوامی کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ یہ ایف آئی آر بنگلور کی اپرپیٹ پولیس اسٹیشن میں بھارتیہ نیائے سمہتا کی دفعہ 299 کے تحت ایک شکایت کے بعد درج کی گئی۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ سوامی کا بیان معاشرتی ہم آہنگی کو نقصان پہنچا رہا ہے اور یہ اشتعال انگیز ہے۔
خیال رہے کہ کمار چندرشیکھرناتھ ایک ووکالیگا طبقہ سے تعلق رکھنے والے مہنت ہے۔ ووکالیگا ایک سماجی اور نسلی گروہ ہے جو بنیادی طور پر ہندوستان کی ریاست کرناٹک میں پایا جاتا ہے۔ یہ گروہ زرعی پیشے سے منسلک ہے اور تاریخی طور پر کسانوں اور زمینداروں کی حیثیت سے جانا جاتا ہے۔ ووکالیگا کمیونٹی کرناٹک میں ایک بااثر طبقہ ہے جو سماجی، سیاسی، اور ثقافتی میدانوں میں نمایاں کردار ادا کرتی ہے۔
کمار چندرشیکھرناتھ سوامی نے منگل کو بنگلور میں بھارتیہ کسان سنگھ کے ایک احتجاجی مظاہرے میں یہ متنازعہ بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان میں مسلمان کو ووٹ دینے کا حق حاصل لیے، جس کے سبب سیاستدانوں ووٹ بینک کی سیاست کر رہے ہیں، لہذا مسلمانوں کو ووٹنگ کے حق سے محروم کر دینا چاہیے۔ سوامی نے مزید کہا کہ اگر پاکستان میں دیگر مذہبوں کے افراد کو ووٹنگ کا حق نہیں ہے تو ہندوستان میں بھی ایسا ہی ہونا چاہیے، جس سے ملک میں امن قائم ہو سکے گا۔
ان کی یہ باتیں تیزی سے وائرل ہو گئیں اور ریاست میں شدید ردعمل سامنے آیا۔ تاہم، سوامی نے جمعرات کو اپنی بات پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کی زبان پھسل گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسلمانوں کے ہندوستانی پر کوئی سوال نہیں اٹھا رہے ہیں اور ان کے بیان کو غلط سمجھا گیا۔ سوامی نے مزید کہا کہ وہ اس معاملے کو ختم کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔