موغادیشو: اقوام متحدہ کے پناہ گزین ادارے (UNHCR) کے مطابق، 2024 کے پہلے 10 ماہ میں صومالیہ کے اندر 4 لاکھ 27 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
UNHCR کی زیرِ قیادت تحفظ اور حل مانیٹرنگ نیٹ ورک (PSMN) کی رپورٹ کے مطابق، اکتوبر میں تنازعات اور بدامنی کے باعث داخلی نقل مکانی میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا، خاص طور پر جنوبی صومالیہ کے علاقوں گیدو، بے اور بنادر میں بے گھر افراد کی بڑی تعداد ریکارڈ کی گئی۔
PSMN، جو گزشتہ 17 سال سے داخلی نقل مکانی کے رجحانات پر نظر رکھ رہا ہے، نے اکتوبر کے مہینے میں تقریباً 66,000 افراد کی نقل مکانی ریکارڈ کی۔ ان میں سے 50,000 افراد تنازعات اور بدامنی کی وجہ سے بے گھر ہوئے، جبکہ 3,000 افراد ماحولیاتی مسائل جیسے خشک سالی اور سیلاب کا شکار ہوئے۔
UNHCR کی موغادیشو سے جاری آپریشنل رپورٹ کے مطابق، حالیہ بے گھر ہونے والے خاندانوں کی بنیادی ضروریات میں خوراک، رہائش، پانی، روزگار اور صحت کی دیکھ بھال شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارے نے صومالی حکومت اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر تنازعات، بدامنی اور ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ بے گھر افراد اور میزبان کمیونٹیز کو ضروری امداد فراہم کی ہے۔ اس میں حفاظت، بنیادی سہولیات اور بحالی کے اقدامات شامل ہیں۔
UNHCR نے واضح کیا ہے کہ مہاجرین، پناہ گزینوں، واپس آنے والے مہاجرین اور داخلی طور پر بے گھر ہونے والے افراد کے لیے دیرپا حل تلاش کرنا ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ اس مقصد کے لیے صومالی حکومت اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ تعاون جاری ہے۔
صومالیہ میں داخلی نقل مکانی کے بڑھتے ہوئے چیلنجز تنازعات اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو اجاگر کرتے ہیں، جو متاثرہ افراد کی زندگیوں اور بقا کو مزید مشکل بنا رہے ہیں۔