پاکستان؛ نوکری پر مستقل نہ کئے جانے کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر اساتذہ کا احتجاج
صوبہ سندھ کے مختلف اضلاع سے آئے اساتذہ نے نوکریوں پر مستقل نہ کئے جانے کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کیا تاہم محکمہ تعلیم کے ذمہ داران کی یقین دہانی کے بعد انہوں نے احتجاج ختم کر دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق سندھ کے مختلف اضلاع سے آئے سرکاری اساتذہ کا نوکری پر مستقل نہ کئے جانے کے خلاف تین روز سے پریس کلب پر جاری دھرنا آج احتجاج میں تبدیل ہو گیا۔
کراچی پریس کلب پر نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈیولپمنٹ اور بیسک ٹیچرز کا موقف تھا کہ انہیں 26سال سے ریگولر نہیں کیا جارہا، تین جون کو انہیں مستقل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی لیکن ایک ماہ گزرنے کے باوجود مستقلی کا لیٹر نہیں ملا۔
بعدازاں مظاہرین تمام رکاوٹیں عبور کر کے سندھ اسمبلی کے باہر جا پہنچے اور نعرے بازی شروع کردی۔
سندھ اسمبلی سے مظاہرین نے وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب بڑھنے کی کوشش تو پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی اور مظاہرین پر لاٹھیاں بھی برسائیں۔
اسی دوران سکریٹری اسکول ایجوکیشن زاہد علی عباسی نے اساتذہ کے چار رکنی وفد سے مذاکرات کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ اساتذہ کو مستقل کرنے کی سمری جلد وزیراعلیٰ کو بھیجی جائے گی اور قانونی تقاضے پورے کرکے مطالبات منظور کئے جائیں گے۔
اساتذہ نے سکریٹری اسکول ایجوکیشن کی یقین دہانی کے بعد احتجاج ختم کردیا اور خبردار کیا کہ اگر وعدہ خلافی کی گئی تو وہ دوبارہ وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے۔