فوجی بغاوت کی ناکام کوشش، مغربی افریقی ممالک کی افواج فوری طور پر تعینات
بینن: فوجی بغاوت کی ناکام کوشش، مغربی افریقی ممالک کی افواج فوری طور پر تعینات
دارالحکومت کوتونو – مغربی افریقی ملک بینن میں اتوار کے روز فوجی بغاوت کی ایک کوشش ناکام بنا دی گئی جس کے بعد علاقائی طاقتوں نے فوری طور پر اپنی افواج ملک میں تعینات کر دیں۔
صدر پیٹریس ٹیلون نے قوم سے خطاب میں کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بغاوت کی کوشش کو ناکام بنا دیا اور صورتحال اب مکمل طور پر قابو میں ہے۔ باغی فوجیوں نے ریاستی اداروں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی۔
مغربی افریقہ کے علاقائی تنظیم ایکواس نے فوری طور پر اپنی اسٹینڈ بائی فورس کو بینن بھیجنے کا حکم جاری کیا۔ گھانا، آئیوری کوسٹ، نائیجیریا اور سیرا لیون کی افواج کو آئینی نظام کی بحالی اور ملک کی سالمیت کے تحفظ کے لیے روانہ کیا گیا۔
بینن، جس کی آبادی تقریباً ڈیڑھ کروڑ ہے، کو مستحکم کرنے کے لیے نائیجیریا نے خصوصی کردار ادا کیا۔ صدر بولا ٹینوبو نے بینن کی حکومت کی درخواست پر نائیجیرین ایئر فورس کے لڑاکا طیارے ملک میں بھیجے جنہوں نے فضائی حدود پر کنٹرول حاصل کیا اور باغیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے۔
وزیر داخلہ الاسین سیدو کے مطابق، باغی فوجیوں نے ریاست اور اس کے اداروں کو غیر مستحکم کرنے کی منصوبہ بند کوشش کی۔ باغیوں نے قومی ٹیلی ویژن پر قبضہ کر کے حکومت کی تحلیل کا اعلان کیا اور خود کو "ملٹری کمیٹی فار ری فاؤنڈیشن” کے نام سے متعارف کرایا۔
لیفٹیننٹ کرنل پاسکل ٹگری کو اس فوجی کمیٹی کا سربراہ قرار دیا گیا اور صدر ٹیلون اور تمام ریاستی اداروں کو معزول کرنے کا اعلان کیا گیا۔
یہ واقعہ مغربی افریقہ میں حالیہ برسوں میں ہونے والی متعدد فوجی بغاوتوں اور ان کی کوششوں کی تازہ ترین کڑی ہے جو خطے میں سیاسی عدم استحکام کی عکاسی کرتی ہے۔




