محرم الحرام 1447 ہجری کے موقع پر آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی کا خطاب؛ امام حسین علیہ السلام کے پیغام کو دنیا تک پہنچانے کی ضرورت

محرم الحرام 1447 ہجری کے موقع پر مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ نے قم مقدس میں دینی مبلغین اور خطباء کے عظیم اجتماع میں عاشورہ کے پیغام کو عالمگیر بنانے کی اہمیت پر تاکید کی اور امام حسین علیہ السلام کی منفرد خصوصیات کو بیان کیا۔
28 ذی الحجہ 1446 ہجری بروز بدھ بعد نماز مغربین شہر مقدس قم میں ماہ محرم الحرام 1447 ہجری کے موقع پر بیت آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ میں مبلغین اور خطباء کا ایک عظیم الشان اجتماع منعقد ہوا۔
اس اجتماع میں جسمیں مبلغین، خطباء اور طلباء نے شرکت کی، آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے خطاب کیا اور ماہ محرم الحرام میں تبلیغی فرائض اور امام حسین علیہ السلام کے مقام و مرتبہ کے سلسلہ میں اہم نکات بیان کئے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے یوم عاشورا کے امام حسین علیہ السلام کے عام پیغام کے سلسلہ میں فرمایا: امام حسین علیہ السلام نے عاشور کے دن جملہ بشریت کو خطاب کیا اور موعظہ فرمایا، آپ کا یہ خطاب صرف ان لوگوں سے مخصوص نہیں جو وہاں موجود تھے بلکہ رہتی دنیا تک کے لئے جملہ بشریت سے تھا۔ لیکن افسوس 1400 سال گذرنے کے باوجود یہ سب تک نہیں پہنچ سکا۔
امام حسین علیہ السلام کے پیغام کو دنیا تک پہنچانے کی ذمہ داری کے سلسلہ میں آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: امام حسین علیہ السلام کے ارشادات کو دنیا تک پہنچانا واجب کفائی ہے جو ابھی تک کفایت کی حد تک نہیں پہنچا ہے لہذا ایسے حالات میں تمام مسلمانوں کے لئے واجب عینی ہے کہ وہ اس واجب کو ادا کریں۔ ہمیں اپنی پوری طاقت کے ساتھ اس پیغام کو پہنچانے کے لئے مقدمات فراہم کرنے ہوں گے۔ عورت، مرد، جوان سب کو کوشش کرنی ہوگی۔

انہوں نے امام حسین علیہ السلام کے پیغام کے مواد کے سلسلہ میں فرمایا: امام حسین علیہ السلام کے پیغام میں عقائد، واجب احکام اور اخلاق اہل بیت علیہم السلام شامل ہیں اور ان تعلیمات کو پھیلانا ایک دینی فریضہ ہے۔ دنیا کے نہ جاننے والوں کو بھی ان تعلیمات کو جاننے کا حق ہے اور یہ حق ہمیں پورا کرنا ہوگا۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے سرزمین کربلا کی عظمت کے سلسلہ میں فرمایا: امام صادق علیہ السلام کی روایت کے مطابق کربلا وہ مقام ہے جہاں سے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم معراج پر تشریف لے گئے اور اسے زمین کا بلند ترین مقام سمجھا جاتا ہے۔ قیامت کے دن جو سرزمین جنت میں شامل ہو گی وہ کربلا ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے امام حسین علیہ السلام کی منفرد خصوصیات کے سلسلہ میں فرمایا: اللہ تعالیٰ نے امام حسین علیہ السلام کو وہ صفات عطا کی ہیں جو دوسرے معصومین علیہم السلام میں نہیں ہیں۔ ان کے گنبد کے نیچے دعا قبول ہوتی ہے، ان کی تربت سے برکت حاصل ہوتی ہے، شب جمعہ میں زیارت وغیرہ
معظم لہ نے امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے بعد کی آسمانی نشانیوں کے سلسلہ میں فرمایا: امام حسین علیہ الصلوٰۃ والسلام کی شہادت کے وقت آسمان نے خون اور راکھ کی بارش کی۔ یہ آپ کی عظمت کی واضح علامت ہے۔ ہم پر فرض ہے کہ ہر سال امام حسین علیہ السلام کی خدمت کے لئے پچھلے سال سے زیادہ کوشش کریں۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے امام حسین علیہ السلام کے لئے جدوجہد کے آخرت میں فوائد کے سلسلہ میں فرمایا: ہم اس دنیا میں امام حسین علیہ السلام کے لئے جتنی کوشش کریں گے، قیامت کے دن ہمیں اتنا ہی کم افسوس ہوگا۔ ہمیں اس پیغام کو عام کرنے کے لئے خاص طور پر محرم اور اربعین کے دنوں میں دستیاب ذرائع کو استعمال کرنا چاہیے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے میڈیا اور ٹکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے فرمایا: ٹیکنالوجی اور میڈیا کی ترقی اور وسعت کے ساتھ پیغام عاشورہ پہنچانا پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہو گیا ہے۔ ہم سب پر فرض ہے کہ ہم ان امکانات کو حسینی مقاصد کی خدمت میں لگائیں۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے امام حسین علیہ السلام کی خدمت میں توفیق الہی حاصل کرنے کے سلسلہ میں فرمایا: اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں امام حسین علیہ السلام کی خدمت کے راستے میں مزید کامیابیاں عطا فرمائے اور گذشتہ برسوں سے زیادہ کوششوں کی توفیق عطا فرمائے۔