
بین الاقوامی فوجداری عدالت پر پابندیاں عائد کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کو انسانی حقوق کے دو امریکی وکیلوں کی جانب سے قانونی چیلنج کا سامنا کرنا پڑا ہے جو اسے غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیتے ہیں۔
شیعہ خبر رساں ایجنسی نے گارڈین کے حوالہ سے بتایا، جمعہ کو وفاقی عدالت میں دائر کی گئی شکایت میں انسانی حقوق کے محافظوں نے کہا کہ اس حکم نے انہیں بین الاقوامی فوجداری عدالت کو تعاون اور مدد نہ کرنے پر مجبور کیا ہے۔ کیونکہ انہیں ڈر ہے کہ امریکی حکومت ان پر فوجداری مقدمہ اور دیوانی سزائیں دے گی۔
فروری میں ٹرمپ کے دستخط کردہ ایک حکم نامہ کے تحت امریکہ نے عدالت کے پر اسیکیوٹر کریم خان پر اقتصادی اور سفری پابندیاں عائد کی اور امریکی شہریوں، مستقل رہائشیوں اور کمپنیوں کو انہیں خدمات یا مادی مدد فراہم کرنے سے منع کیا۔