ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے سوڈان کی جنگی جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ ملک میں بھوک اور قحط سے بچنے کیلئے ایجنسی کو انسانی امداد تک مکمل رسائی فراہم کی جائے۔ ڈبلیو ایف پی کے مطابق، سوڈان اس وقت شدید بھکمری کے خطرے سے دوچار ہے، اور وہاں انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹیں حائل ہیں۔
سوڈان میں اپریل 2023 سے جاری جنگ نے لاکھوں افراد کو بے گھر اور ہزاروں کو موت کے منہ میں دھکیل دیا ہے۔ اس جنگ میں آر ایس ایف اور سوڈانی فوج دونوں پر شہریوں کو نشانہ بنانے، امداد روکنے اور ہزاروں کو فاقہ کشی میں مبتلا کرنے کے الزامات ہیں۔ یو این کے مطابق سوڈان اس وقت بدترین انسانی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔
ڈبلیو ایف پی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سنڈی میک کین نے اے ایف پی کو بتایا کہ سوڈان میں زم زم کیمپ سمیت مختلف علاقوں میں بھوک کا خطرہ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "پورے سوڈان میں بھکمری کا خطرہ ہے، اور تمام داخلی دروازوں کو کھولنا ضروری ہے تاکہ امدادی ٹرک بے روک ٹوک داخل ہو سکیں۔”
یاد رہے کہ یو این کے مطابق سوڈان میں 26 ملین افراد ناقص غذائیت کا شکار ہیں، اور تقریباً 11 ملین بے گھر ہوچکے ہیں۔ 18 اکتوبر کو مغربی ممالک نے بھی دونوں جنگی جماعتوں سے اپیل کی تھی کہ وہ ضروری انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔