ایشیاءخبریںدنیاماتمی انجمنیں اور حسینی شعائر

کربلا انسان سے ایمان کا مطالبہ کرتی ہے: مولانا سید صفی حیدر دہلی

ہندوستان کی راجدھانی کی قدیمی اور مرکزی زیارت گاہ درگاہ شاہ مرداں، کربلا جور باغ میں عشرہ مجالس کی مجلس کو خطاب کرتے ہوئے ادارہ تنظیم المکاتب لکھنو کے سکریٹری مولانا سید صفی حیدر زیدی نے کہا کہ امام جعفر صادق علیہ السلام نے سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کی قربانی کے بارے میں دو حقیقتوں کو بیان کیا ہے کہ امام حسین علیہ السلام نے اپنے دل کا خون تیری راہ میں خرچ کر دیا تاکہ تیرے بندوں کو جہالت سے اور گمراہی سے نکال سکیں۔ درگاہ شاہ مرداں کی ٹرسٹی اور متولی انجمن حیدری رجسٹرڈ کی جانب سے جاری عشرہ مجالس کو "کربلا کیا چاہتی ہے” کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید صفی حیدر نے اپنے بیان میں کہا کہ کربلا انسان سے ایمان کا مطالبہ کرتی ہے اور توحید پر ایمان سے لے کر آخرت اور قیامت تک، ہر جگہ ایمان کا مطالبہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایمان کے ساتھ عمل ضروری ہے صرف ایمان کافی نہیں ہے۔ عزاداروں کے جم غفیر کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید صفی حیدر نے بالخصوص نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایمان اور عمل دو جڑواں بھائی ہیں اور دو دوست ہیں مگر یہ ایسے دوست ہیں جو کبھی ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوں گے انہوں نے کہا کہ صاحب نہج البلاغہ کہہ سکتے تھے کہ ایمان و عمل دو بھائی ہیں اور دو دوست ہیں لیکن دونوں جگہ مولا نے ایک ایک لفظ بڑھایا جوڑواں بھائی اور ایسے دوست جو کبھی ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوتے۔ اگر یہ دو لفظ مولا اضافہ نہ کرتے تو وہ پیغام نہیں پہنچتا جو وہ پہنچانا چاہتے تھے انہوں نے کہا کہ ایک بھائی اور دوسرے بھائی کی پیدائش میں کچھ برسوں کا فاصلہ ہوتا ہے ایک ساتھ دو بھائی نہیں پیدا ہو سکتے اور جب دو بھائی ایک ساتھ پیدا ہوتے ہیں تو وہ جڑواں ہوتے ہیں۔ یعنی مولا یہ کہنا چاہتے تھے کہ ایمان و عمل دو جڑواں بھائی ہیں یعنی ایمان جیسے وجود میں آئے گا عمل بھی ویسے ہی وجود میں آئے گا کیونکہ ایمان بغیر عمل وجود میں نہیں آ سکتا۔ مولانا سید صفی حیدر نے کہا کہ جڑواں بھائی کا یہ مطلب نہیں کہ ایک ساتھ پیدا ہوئے ہیں تو موت بھی ایک ساتھ ہی ہوگی لیکن ایمان اور عمل کے بارے میں مولا فرماتے ہیں کہ جیسے دونوں کا آغاز ایک ساتھ ہوا ہے ویسے ہی اختتام بھی ایک ساتھ ہوگا۔ دونوں کبھی جدا نہیں ہو سکتے انہوں نے کہا کہ شیعہ نظریہ میں ایمان کافی نہیں ہے ایمان کے ساتھ عمل ضروری ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button