
بنگلہ دیش کی پولیس نے اتوار کو اقوام متحدہ کی معاونت سے ڈھاکہ کے رائربازار قبرستان میں اجتماعی قبر کی کھدائی کا آغاز کیا ہے، جس میں تقریباً 114 افراد کی لاشیں دفن ہونے کا امکان ہے۔ یہ افراد گزشتہ سال جولائی اور اگست 2024 میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران ہلاک ہوئے تھے۔
ارجنٹائنا کے معروف فورنسک ماہر لوئس فونڈیبرائیڈر، جو کئی دہائیوں سے دنیا بھر میں اجتماعی قبروں سے لاشوں کی شناخت کے مشن کی قیادت کر چکے ہیں، اس عمل کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ڈھاکہ کے چار میڈیکل کالجوں کے فورنسک ماہرین ان کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق شیخ حسینہ کی حکومت نے اقتدار برقرار رکھنے کی کوشش میں 1400 افراد کو ہلاک کیا، جو ان کی گزشتہ ماہ انسانیت کے خلاف جرائم میں سزا کا حصہ بنی۔
محمد نبیل جیسے متاثرہ خاندان اپنے عزیزوں کی تلاش میں ہیں۔ ان کا بھائی سہیل رانا جولائی 2024 میں لاپتہ ہوا تھا۔ انہوں نے فیس بک ویڈیو اور دفنانے والے رضاکاروں کی تصویروں سے اپنے بھائی کے کپڑوں کی شناخت کی۔
فورنسک ٹیم پوسٹ مارٹم اور ڈی این اے ٹیسٹ کرے گی، جو کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔ شناخت کے بعد لاشیں مذہبی رسومات کے مطابق دوبارہ دفن کی جائیں گی۔ شیخ حسینہ، جنہیں غیر حاضری میں سزائے موت سنائی گئی، بھارت میں خود ساختہ جلاوطنی میں ہیں۔




