
برطانیہ کی ڈیموکریٹک یونینسٹ پارٹی کے رکنِ پارلیمنٹ سامی ویلسن کو 24 نومبر کی ہاؤس آف کامنز کی نشست میں اسلام دشمنی پر مبنی بیانات دینے کے سبب ایوب خان (ائتلافِ مستقل) نے پارلیمانی اسٹینڈرڈز کمشنر کے سامنے پیش کیا ہے۔
اس اقدام کا مقصد یہ جانچنا ہے کہ آیا اُن کے بیانات شائستہ رویّے اور پارلیمنٹ کے وقار سے متعلق ضابطوں کے مطابق تھے یا نہیں۔
شیعہ خبر رساں ایجنسی نے المعلومہ کے حوالے سے بتایا کہ ویلسن نے مکابی اسرائیل فٹبال کلب کے حامیوں کے داخلے پر پابندی کی مخالفت کرتے ہوئے مسلمانوں کو ’’اوباش‘‘ کہا تھا۔
ناقدین نے ان بیانات کو اشتعال انگیز اور تفرقہ پھیلانے والا قرار دیا ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ ایسے بیانات سماجی تناؤ میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
اگر کمشنر کی جانب سے شکایت کی توثیق ہو گئی تو ویلسن کو انتظامی یا سیاسی نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔




