ممبئی میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی: ہائیکورٹ نے بی ایم سی سے فوری وضاحت طلب کی
ممبئی میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی: ہائیکورٹ نے بی ایم سی سے فوری وضاحت طلب کی
ممبئی: شہر میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے، جبکہ بمبئی ہائیکورٹ نے اس سنگین صورتحال کا سخت نوٹس لیتے ہوئے بی ایم سی (ممبئی میونسپل کارپوریشن) سے فوری وضاحت طلب کر لی ہے۔
جمعرات کو ممبئی کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 270 ریکارڈ کیا گیا، جو ’’انتہائی خراب‘‘ کی سطح کے قریب ہے۔ آلودگی میں اضافے کی بڑی وجہ کچرے کی آگ، تعمیراتی کاموں سے اٹھنے والی دھول اور سمندری ہواؤں کی رفتار میں کمی بتائی جا رہی ہے۔
یہ معاملہ عدالت کے امیکس کیوری سینئر وکیل داریوش کھمباتا نے فوری سماعت کے لیے اٹھایا، جس کے بعد چیف جسٹس شری چندر شیکھر اور جسٹس گوتھم انکھڈ کی بنچ نے اسے جمعہ کو ہنگامی طور پر سننے کا فیصلہ کیا۔ این جی او ونشکتی کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل جناک دوارکاداس نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ سال جب عدالت نے ازخود نوٹس لیا تھا تو بی ایم سی کو 12 جون 2025 تک فضائی آلودگی سے متعلق اپنی رپورٹ جمع کرانی تھی، لیکن اب تک رپورٹ داخل نہیں کی گئی۔
پلمونولوجسٹ ڈاکٹر پریتی مشرام نے بتایا کہ ان حالات میں دمہ کے مریضوں کی حالت بگڑ سکتی ہے۔ انہوں نے شہریوں کو ماسک پہننے، غیر ضروری باہر نکلنے سے گریز کرنے اور احتیاط برتنے کا مشورہ دیا۔ ماہرین کے مطابق آنے والے دو دنوں تک ممبئی میں AQI ’’خطرناک‘‘ حد کے قریب رہنے کا امکان ہے، جس سے صحت عامہ کے مسائل مزید بڑھ سکتے ہیں۔




