افریقہخبریں

گنی بساؤ (Guinea-Bissau)میں فوج نے صدر کو معزول کر کے اقتدار سنبھال لیا

فوجی افسران کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ انہوں نے حکومت کا تختہ الٹ کر گنی بساؤ میں اقتدار سنبھال لیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یہ اقدام ایک ایسے ملک میں سامنے آیا ہے جو ماضی میں بار بار فوجی بغاوتوں کا شکار رہا ہے اور ایسے وقت میں جب سخت مقابلے کے بعد صدارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہونے والا تھا۔

سرکاری ٹیلی وژن پر پڑھ کر سنائے گئے بیان میں فوجی افسران نے کہا کہ انہوں نے صدر اومارو سسکو ایمبالو کو معزول، انتخابی عمل کو معطل کردیا، ساتھ ہی سرحدیں بند کر دیں اور ملک بھر میں کرفیو نافذ کیا جائے گا۔

احکامات پر عمل درآمد کے لیے اعلیٰ عسکری کمان تشکیل دے دی گئی، جو تا حکمِ ثانی ملک کا انتظام سنبھالے گی۔

اعلان سے قبل دارالحکومت میں فائرنگ

رائٹرز کے ایک صحافی نے بتایا کہ اعلان سے کچھ دیر قبل عینی شاہدین کے مطابق الیکشن کمیشن ہیڈکوارٹر، صدارتی محل اور وزارتِ داخلہ کے قریب فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں، یہ فائرنگ تقریبا ایک گھنٹہ جاری رہی، تاہم اس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

الیکشن کمیشن نے اتوار (23 نومبر) کو ہونے والے انتخابات کے عبوری نتائج کا اعلان 27 نومبر کو کرنا تھا، جن میں اومارو سسکو ایمبالو کا مقابلہ اُن کے سخت حریف فرننڈو ڈیاس سے تھا، دونوں فریقوں نے پہلے مرحلے کی ووٹنگ میں اپنی جیت کا دعویٰ کیا تھا۔

اومارو سسکو ایمبالو دوسری مدت کے لیے مسلسل منتخب ہونے والے پہلے صدر بننے کی کوشش کر رہے تھے۔

اومارو سسکو ایمبالو کے ترجمان انتونیو یایا سیدے نے رائٹرز کو بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے انتخابی نتائج کے اعلان کو روکنے کے لیے الیکشن کمیشن پر حملہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ حملہ آور فرننڈو ڈیاس کے لوگ تھے، تاہم انہوں نے اس کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا، فرننڈو ڈیاس کے ترجمان نے فوری طور پر تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

سابق وزیر اعظم ڈومِنگوس سیموئز پریئرا، جنہوں نے 2019 کے متنازع رن آف میں اومارو سسکو ایمبالو کے خلاف شکست کھائی تھی اور اس بار فرننڈو ڈیاس کی حمایت کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ فرننڈو ڈیاس کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔

ڈومِنگوس سیموئز پریئرا کے مطابق فرننڈو ڈیاس انتخابی مبصرین سے ملاقات کر رہے تھے، اس دوران کچھ لوگ کمرے میں داخل ہوئے اور بتایا کہ شہر کے مرکز میں فائرنگ ہو رہی ہے۔

ڈومِنگوس سیموئز پریئرا نے کہا کہ وہ بھی اسی میٹنگ میں موجود تھے، اُن کے مطابق فرننڈو ڈیاس محفوظ ہیں اور بساؤ میں ہی موجود ہیں۔

گنی بساؤ 1974 میں پرتگال سے آزادی کے بعد سے 2020 تک کم از کم 9 بغاوتوں اور بغاوت کی کوششوں کا شکار رہا ہے۔

اومارو سسکو ایمبالو کا کہنا ہے کہ وہ اپنے دورِ صدارت میں 3 قاتلانہ بغاوتی حملوں سے بچ چکے ہیں، اُن کے ناقدین کا الزام ہے کہ وہ کریک ڈاؤن کے جواز کے لیے خود بحران پیدا کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button