غیر درجہ بندی

شہادتِ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی عالمی سطح پر عزاداری؛ شعائرِ فاطمی سے وابستگی اور ولائی روایات کا تسلسل

ایامِ شہادتِ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے آغاز کے ساتھ ہی دنیا بھر کے شیعیانِ اہل‌بیت نے مجالسِ عزاداری، جلوس شبیہ تابوت اور مختلف خصوصی مجالس کے ذریعہ خاتونِ دو عالم سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا اور شعائرِ فاطمی و تعلیماتِ ولائی سے اپنی وابستگی کو نمایاں انداز میں پیش کیا۔

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔

ایامِ شہادتِ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے موقع پر دنیا بھر کے شیعہ مراکز کے ساتھ ساتھ آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی کے دفاتر سے وابستہ اداروں میں بھی مختلف ممالک میں مجالسِ عزا منعقد کی گئیں۔

شیعہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق، قم میں بیت آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ میں ہفتہ کے روز سے برپا کئے گئے خیمۂ عزا کے ذریعے علما، فضلا، حوزوی طلاب اور بڑی تعداد میں مؤمنین کا مرکز بنا ہوا ہے۔

اِن مجالس میں مقررین نے مصائب اور فضائلِ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کا تذکرہ کیا اور دعائے فرج کے ساتھ مجلس کو معنویت اور حزن و اندوہ سے بھر دیا۔

یہ مجالس عزا صرف قم تک محدود نہ رہیں۔ ایران کے دیگر شہروں کے علاوہ دنیا کے مختلف خطوں—ماداگاسکار، ترکیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا—میں آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی کے مراکز نے بھی متنوع پروگراموں کے ذریعے خاتونِ دو عالم کی یاد منائی۔

ماداگاسکار میں مرکزِ اہل‌البیتؑ نے ہفتہ وار جلسسات توسل کو تاریخِ فدک اور مصائبِ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے بیان کے ساتھ مخصوص کیا۔

ترکیہ میں ابغدیر کے شیعوں نے مرثیہ‌خوانی، نذورات اور نیکوکاری کے ساتھ ایک مخصوص مجلسِ عزا برپا کی۔

سڈنی (آسٹریلیا) میں مسجد و حسینیہ آلِ یاسینؑ نے چار شب تک جاری رہنے والی مجالس کے ذریعہ حضرت صدیقہ طاہرہ سلام اللہ علیہا کی مظلومیت کو خلوصِ دل سے یاد کیا۔

بغداد میں مرکز اندیشۂ اسلامی اہل‌البیتؑ کے ارکان نے جلوس شبیہ تابوت اور شمع‌گردانی میں شرکت کر کے اپنے ولائی عزم کا اظہار کیا۔

کینیڈا (کالگری) میں شیعیانِ اہل‌بیتؑ نے قرآن خوانی، تقاریر اور مرثیہ‌خوانی کے ساتھ ایک پرشکوہ مجلسِ عزا منعقد کی، جس نے مسلمانوں کے مابین اتحاد اور اہل‌بیتؑ کی تعلیمات سے وابستگی کو واضح کیا۔

یہ تمام پروگرام نوجوانوں اور مختلف طبقات کی بھرپور شرکت سے منعقد ہوئے، جن کا مقصد حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے مقامِ رفیع کو اجاگر کرنا اور عالمی سطح پر ثقافتِ عاشورائی و فاطمی کے صبر، عدل اور دینی اقدار کے پیغام کو پھیلانا تھا۔

یہ وسیع عالمی تحریک اس حقیقت کی نشاندہی کرتی ہے کہ شعائرِ فاطمی آج بھی پوری قوت سے زندہ ہیں اور دنیا بھر کے شیعیانِ اہل‌بیتؑ کے درمیان ثقافتی و اعتقادی پیوند کو مزید مستحکم کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button