ترکی میں شرح پیدائش میں تشویشناک کمی ، ہنگامی اقدامات کی ضرورت: اردگان
ترکی میں شرح پیدائش میں تشویشناک کمی ، ہنگامی اقدامات کی ضرورت: اردگان
صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ ترکی میں خاندانی ادارے کو درپیش بڑھتے ہوئے چیلنج کے پیش نظر ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔دارالحکومت انقرہ میں منعقدہ فیملی اینڈ کلچر آرٹس سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے صدر اردگان نے کہا، ’’ہم صنفی غیرجانب داری اور ایل جی بی ٹی تحریکوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھا رہے ہیں اور اس معاملے میں کوئی سمجھوتہ یا لاپرواہی برداشت نہیں کریں گے۔‘‘ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ترکی ایسے دور میں خاندان کے ادارے کی حفاظت کر رہا ہے جب عالمی سرمایہ داری نئے محاذ کھول رہی ہے اور ثقافتی استعمار و ڈیجیٹل محاصرہ دنیا بھر میں تیزی سے اپنے قدم جما رہا ہے۔
صدر نے آبادیاتی بحران کے حوالے سے بھی انتباہ کیا۔ انہوں نے کہا، ’’اس وقت ہم ایک آفت کا سامنا کر رہے ہیں،‘‘ کیونکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں شرح پیدائش گھٹ کر گزشتہ سال ایک اعشاریہ ۴۸؍رہ گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ’’ یہ کمی ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ایک خطرے کی گھنٹی ہے، اور ملک کے مستقبل کی فکر کرنے والا کوئی شخص اس معاملے سے لا تعلق نہیں رہ سکتا۔‘‘ واضح رہے کہ ترکی ایک جمہوری اسلامی ملک ہے، تاہم مادی ترقی میں اس ملک نے اہم مقام حاصل کیا ہے، ترقی کے اس طوفان میں خاندانی نظام بکھرتا جا رہا ہے، جس کا اثر شرح پیدائش پر پڑ رہا ہے، حالانکہ اس مسئلے سے دنیا کے بیشتر ممالک نبرد آزما ہیں، لیکن اردگان نے اسے’’ آفت‘‘ قرار دے کر اس کے حل کیلئے راہیں تلاش کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔




