امریکہ

روس۔یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے ٹرمپ کا ۲۸ نکاتی امریکی امن منصوبہ — جنگ بندی، سلامتی کی ضمانتیں اور تعمیرِ نو کا جامع فریم ورک

روس۔یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے ٹرمپ کا ۲۸ نکاتی امریکی امن منصوبہ — جنگ بندی، سلامتی کی ضمانتیں اور تعمیرِ نو کا جامع فریم ورک

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس۔یوکرین جنگ ختم کرنے کے لیے ۲۸ نکاتی جامع امن منصوبہ کیف میں پیش کیا ہے، جسے واشنگٹن اور ماسکو نے مشترکہ طور پر ترتیب دیا۔ اس مسودے میں جنگ بندی، سلامتی کی گارنٹی، علاقائی انتظام، اور تعمیر نو کے بڑے اقتصادی پروگرام شامل ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس منصوبے میں یوکرین سے کچھ زمینی رعایتوں اور نیٹو میں عدم شمولیت کے عہد کے ذریعے روس کے لیے نسبتاً زیادہ سازگار شرائط رکھی گئی ہیں۔

منصوبے کے مطابق یوکرین کی خودمختاری تسلیم کی جائے گی، جبکہ روس اور نیٹو مستقبل میں جارحانہ پالیسیوں سے باز رہنے کا عہد کریں گے۔ یوکرین اپنی افواج کو ۶ لاکھ تک محدود کرے گا اور آئینی طور پر نیٹو میں عدم شمولیت کی شق شامل کرے گا۔ بدلے میں یوکرین کو قابلِ اعتماد سلامتی کی ضمانتیں فراہم کی جائیں گی۔ نیٹو یوکرین میں اپنی افواج تعینات نہیں کرے گا۔

علاقائی حیثیت کے معاملے میں کریمیا، لوہانسک اور دونیتسک کو روس کا حصہ تسلیم کیا جائے گا، جبکہ خیرسن اور زاپوریژیا کو رابطہ لائن قرار دیا جائے گا۔ کچھ علاقوں سے روس دستبردار ہوگا، اور ایک بفر زون قائم ہوگا جس میں روسی افواج داخل نہیں ہوں گی۔

اقتصادی تعاون کے تحت ’’یوکرین ڈویلپمنٹ فنڈ‘‘ قائم کیا جائے گا، گیس، بنیادی ڈھانچے، ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں بڑے مشترکہ منصوبے شروع ہوں گے۔ منجمد روسی اثاثوں میں سے ۱۰۰ بلین ڈالر یوکرین کی تعمیر نو میں استعمال ہوں گے، جبکہ مزید فنڈز یورپ فراہم کرے گا۔ روس کو مرحلہ وار پابندیوں سے نجات ملے گی اور اسے دوبارہ جی–۸ میں شامل کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

جوہری سلامتی، انسانی حقوق، اسیران کے تبادلے، مذہبی و لسانی رواداری اور نفرت انگیزی کے خاتمے کے لیے بھی تفصیلی نکات شامل ہیں۔ معاہدے پر عمل کی نگرانی ’’پیس کونسل‘‘ کرے گی، جس کی صدارت ٹرمپ کریں گے، اور خلاف ورزیوں پر فوری پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button