سوڈان: خرطوم میں 1,900 کے قریب فیکٹریاں تباہ — حکومت کی تشویشناک رپورٹ
سوڈان: خرطوم میں 1,900 کے قریب فیکٹریاں تباہ — حکومت کی تشویشناک رپورٹ
سوڈانی حکومت کے مطابق خرطوم میں جاری تنازع کے دوران 1,800 سے زائد فیکٹریاں شدید تباہی کا شکار ہوئیں، جن میں سے بڑی تعداد کا ذمہ دار ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کو ٹھہرایا گیا ہے۔
یہ اعداد و شمار جمعرات کو ایک پریس بریفنگ میں صنعت و تجارت کی وزیر مہاسن علی یعقوب نے جاری کیے، جیسا کہ اناطولیہ ایجنسی نے رپورٹ کیا۔
وزیر کے مطابق سرکاری سروے میں 1,877 فیکٹریاں متاثر پائی گئیں، جن میں:
553 مکمل طور پر تباہ
1,267 جزوی طور پر متاثر
یعقوب نے بتایا کہ یہ جائزہ اس وقت لیا گیا جب سوڈانی فوج نے مئی 2025 میں خرطوم کا کنٹرول دوبارہ حاصل کیا۔ ان کے مطابق RSF نے جان بوجھ کر صنعتی ڈھانچے کو نشانہ بنایا، جس میں توانائی کا انفراسٹرکچر بھی شامل ہے، تاکہ دارالحکومت میں صنعتی سرگرمی دوبارہ شروع نہ ہو سکے۔
وزیر نے خبردار کیا کہ خرطوم، الجزیرہ اور سنار میں وسیع تباہی نے سوڈان کے صنعتی شعبے کو تقریباً مفلوج کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں ملک کو بنیادی ضروریات بھی درآمد کرنی پڑ رہی ہیں۔
سوڈانی فوج اور RSF کے درمیان اپریل 2023 سے طاقت کی شدید کشمکش جاری ہے، جس نے ہزاروں جانیں لے لی ہیں اور لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا ہے۔
فی الحال RSF دارفور کے پانچوں صوبوں پر قابض ہے، جبکہ فوج خرطوم سمیت زیادہ تر دیگر علاقوں پر کنٹرول رکھتی ہے۔




