علم اور ٹیکنالوجی

فنڈنگ بحران کے باعث ڈبلیو ایچ او کا عملہ 22 فیصد تک کم کرنے کا اعلان

فنڈنگ بحران کے باعث ڈبلیو ایچ او کا عملہ 22 فیصد تک کم کرنے کا اعلان

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے اعلان کیا ہے کہ ایجنسی کی افرادی قوت میں 2026 کے وسط تک تقریباً ایک چوتھائی کمی کر دی جائے گی، یعنی 2,000 سے زائد ملازمتیں ختم کی جائیں گی۔ *دی گارڈین* کے مطابق یہ فیصلہ اُس اصلاحاتی عمل کا حصہ ہے جو امریکا کی تنظیم سے علیحدگی کے بعد شروع کیا گیا۔ امریکا، جو ڈبلیو ایچ او کا سب سے بڑا ڈونر تھا، علیحدگی سے قبل تنظیم کی مجموعی فنڈنگ کا تقریباً 18 فیصد فراہم کرتا تھا۔

جنیوا میں قائم اس تنظیم نے کہا کہ عملے کی تعداد جنوری 2025 میں 9,401 سے کم ہو کر 2,371 تک آنے کا امکان ہے۔ یہ کمی برطرفیوں، ریٹائرمنٹ اور رضاکارانہ طور پر ملازمت چھوڑنے کے امتزاج سے ہوگی۔ اس تخمینے میں عارضی ملازمین اور کنسلٹنٹس شامل نہیں ہیں، جن میں سے بہت سے پہلے ہی فارغ کیے جا چکے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے ترجمان نے تصدیق کی کہ اگر خالی اسامیوں کو نہ بھرا گیا تو مجموعی کمی 22 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گیبریسِس نے عملے کو بھیجے گئے پیغام میں اعتراف کیا کہ یہ کٹوتیاں بہت بڑے پیمانے پر ہیں اور گزشتہ سال کو ڈبلیو ایچ او کی تاریخ کے “سب سے مشکل سالوں میں سے ایک” قرار دیا۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ تنظیمی رد و بدل ترجیحات طے کرنے اور ادارے کو نئی سمت دینے کے لیے ضروری ہے، اور کہا کہ ادارہ “دوبارہ تشکیل شدہ اور تجدید شدہ” شکل میں آگے بڑھنے کی تیاری کر رہا ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے 2026–2027 کے بجٹ میں 1.06 ارب ڈالر کی کمی کا بھی ذکر کیا، جو کل ضرورت کا تقریباً ایک چوتھائی ہے۔ تاہم یہ کمی مئی میں تخمینے گئے 1.7 ارب ڈالر کے خسارے سے کچھ بہتر ہے۔ اس میں وہ اضافی 1.1 ارب ڈالر شامل نہیں جو مختلف مراحل میں بات چیت کے تحت ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے ترجمان کے مطابق فنڈنگ گیپ کم ہونے کی وجہ بجٹ میں کمی، جاری فنڈریزنگ مہم، اور رکن ممالک کی لازمی مالیاتی شراکت میں اضافہ ہے۔ تنظیم نے کہا کہ وہ عملے اور بجٹ میں کمی کے باوجود عالمی سطح پر صحت کی خدمات جاری رکھنے کا عزم رکھتی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button