ایشیاء

نیپال کی عبوری حکومت نے اٹھایا حیرت انگیز قدم، چین اور امریکہ سمیت 11 ممالک سے سفارتکاروں کو بلایا واپس

نیپال کی عبوری حکومت نے اٹھایا حیرت انگیز قدم، چین اور امریکہ سمیت 11 ممالک سے سفارتکاروں کو بلایا واپس

نیپال کی عبوری حکومت نے ایک حیران کرنے والا قدم اٹھاتے ہوئے کئی ممالک سے اپنے سفارتکاروں کو واپس بلا لیا ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق سوشیلا کارکی کی قیادت والی حکومت نے چین، امریکہ اور برطانیہ سمیت 11 ممالک سے اپنے سفارتکاروں کو واپس بلایا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ سبھی 11 سفارتکار سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی کی مدت کار میں مقرر کیے گئے تھے۔ ان سفارتکاروں کو 6 نومبر تک نیپال لوٹنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ سیاسی کوٹہ پر مقرر کچھ دیگر سفارتکاروں کو کام جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔
جن 11 سفارتکاروں کو واپس بلایا گیا ہے، وہ نیپالی کانگریس اور سی پی این-یو ایم ایل کے کوٹہ سے اولی کی مدت کار کے دوران مقرر کیے گئے تھے۔ یہ سفارتکار چین، جرمنی، اسرائیل، ملیشیا، قطر، روس، سعودی عرب، اسپین، برطانیہ، امریکہ اور جاپان میں تعینات تھے، جنھیں کابینہ میٹنگ میں واپس بلانے کا فیصلہ لیا گیا۔

ہندوستان میں جو نیپال کے سفارتکار شنکر شرما ہیں، وہ بھیس یاسی تقرری کے تحت تعینات ہیں۔ انھیں وزیر اعظم سوشیلا کارکی نے واپس نہ بلانے کا فیصلہ لیا ہے۔ کارکی نے خود اولی کی کارکردگی کا تجزیہ کیا اور ان کی کارکردگی کو غیر اطمینان بخش پایا۔ ساتھ ہی انھوں نے خاتون سفارتکاروں کو واپس نہ بلانے کی ہدایت دی۔ جن ممالک سے سفارتکار نہیں بلائے گئے ہیں، ان ممالک میں ہندوستان کے علاوہ آسٹریلیا، ڈنمارک، جنوبی کوریا، جنوبی افریقہ اور سری لنکا شامل ہیں۔

بہرحال، نئے سفارتکاروں کی تقرری میں تاخیر کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ چونکہ آئین کے مطابق سفارتکاروں کی تقرری کے لیے پارلیمانی سماعت لازمی ہے اور پارلیمنٹ اس وقت تحلیل ہے، اس لیے کئی مہینے تک عہدہ خالی رہ سکتا ہے۔ یہ بھی توجہ طلب ہے کہ آئندہ عام انتخاب 5 مارچ کو مقرر ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button