
لکھنو۔ اتر پردیش شیعہ سنٹرل وقف بورڈ نے کربلاوں اور دیگر قبرستانوں میں تدفین کے لئے لی جانے والی حد سے زیادہ رقم کے بارے میں ہدایات جاری کی ہیں۔ بورڈ کے چیئرمین علی زیدی نے کربلاوں، قبرستانو اور دیگر مقامات پر تدفین کے لئے لی جانے والی حد سے زیادہ رقم کو نامناسب اور افسوسناک قرار دیا۔ علی زیدی نے بتایا کہ بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی بھی وقف میں تدفین کے لئے صرف قبر کھودنے، تختے لگانے اور قبر کو سیمنٹ کرنے پر خرچ ہونے والی رقم وصول کی جائے گی اور اس کی رسید جاری کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی وقف کے متولی/ایڈمنسٹریٹر کے خلاف کوئی شکایت موصول ہوئی تو ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
غور طلب ہے کہ اس سے قبل سابق بورڈ کے چیئرمین نے بھی ایسا ہی حکم جاری کیا تھا لیکن اس کے باوجود لوگ اپنی میت کو قبرستانوں میں دفنانے کے لئے ہزاروں بلکہ لاکھوں روپے خرچ کرنے پر مجبور رہے۔