عالمی غذائی پروگرام (WFP) نے بتایا کہ وہ روزانہ افغانستان بھر میں سات لاکھ سے زائد اسکولی بچوں میں غذائیت سے بھرپور بسکٹ تقسیم کرتا ہے۔
عالمی غذائی پروگرام (WFP) نے بتایا کہ وہ روزانہ افغانستان بھر میں سات لاکھ سے زائد اسکولی بچوں میں غذائیت سے بھرپور بسکٹ تقسیم کرتا ہے۔
اس پروگرام نے یومِ عالمی غذا کے موقع پر بتایا کہ یہ تقویت یافتہ بسکٹ بچوں کو بہتر سیکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
عالمی غذائی پروگرام نے جمعرات، 17 اکتوبر کو اس موقع پر ایک نوٹ میں لکھا کہ یہ غذائیت سے بھرپور بسکٹ افغانستان کے اندر ہی تیار کئے جاتے ہیں، اور ان کی فیکٹری میں زیادہ تر خواتین کام کرتی ہیں۔
اس ادارے نے وضاحت کی کہ ایسے وقت میں جب افغانستان میں خواتین کے روزگار کے مواقع تیزی سے کم ہو رہے ہیں، اس منصوبے میں خواتین کی ملازمت کو ایک “بڑی کامیابی” سمجھا جاتا ہے۔
نوٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بسکٹ میں استعمال ہونے والے اجزاء بچوں کو زیادہ متحرک رکھتے ہیں اور ان کی سیکھنے کی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں۔
بسکٹ فیکٹری میں کام کرنے والی ایک خاتون نے کہا: “مجھے بہت خوشی ہے کہ ہمارے تیار کردہ بسکٹ پورے ملک کے اسکولوں میں بچوں تک پہنچتے ہیں۔”
انہوں نے بتایا کہ یہ بسکٹ مقامی کارکنان کے ذریعہ تیار، پیک اور ملک کے مختلف علاقوں تک پہنچائے جاتے ہیں۔
عالمی غذائی پروگرام نے 18 ستمبر کو خبردار کیا تھا کہ افغانستان میں تقریباً پانچ ملین مائیں اور بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔
اس اقوامِ متحدہ کے ادارے نے کہا کہ افغانستان میں بھوک کا بحران مزید شدید ہوتا جا رہا ہے۔