مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور اتوار 19 ربیع الثانی 1447 ہجری کو منعقد ہوا۔
مستشیر (مشورہ مانگنے والے) کو نصیحت کرنا غیبت کے حکم سے مستثنیٰ ہے، مگر جب کوئی زیادہ اہم مشکل پیدا ہو جائے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور اتوار 19 ربیع الثانی 1447 ہجری کو منعقد ہوا۔
جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمی شیرازی نے “نصح مستشیر” (یعنی اس شخص کو نصیحت کرنا جو کسی سے مشورہ طلب کرے) کے بارے میں فرمایا: “نصح مستشیر” ان امور میں سے ہے، جن میں اگر مشورہ دینے کے دوران کسی کی غیبت یا کوئی دوسرا ایسا فعل پیش آجائے — بشرطِ یہ کہ اس میں تهمت شامل نہ ہو — تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
معظم لہ نے مزید فرمایا: “البتہ اگر یہ عمل کسی زیادہ اہم امر سے ٹکرا جائے، جیسے اس سے کسی کے خاندان کی عزت و آبرو پر حرف آئے، تو پھر یہ جائز نہیں ہے۔”
انہوں نے تاکید فرمائی: “لہٰذا نصح مستشیر غیبت کے حکم سے مستثنیٰ ہے، مگر اس صورت میں نہیں جب کوئی زیادہ اہم مشکل پیدا ہو جائے۔ اور اگر تزاحم (ٹکراؤ) کی صورت میں زیادہ اہم پہلو واضح ہو جائے، یا غالب امکان ہو کہ وہ زیادہ اہم ہے تو اسی پر عمل کرنا واجب ہے، ورنہ انسان کو اختیار حاصل ہے۔”
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے یہ روزانہ علمی نشستیں قبل از ظہر منعقد ہوتی ہیں، جنہیں براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل کے ذریعے یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھا جا سکتا ہے۔