ویٹی کن میں مسلمانوں کے لیے پہلی نماز گاہ قائم
ویٹی کن میں مسلمانوں کے لیے پہلی نماز گاہ قائم
تاریخ میں پہلی بار ویٹی کن نے اپنی "اپاسٹولک لائبریری” (Apostolic Library) کے اندر مسلمانوں کے لیے ایک مخصوص نماز گاہ مختص کی ہے، جس نے عالمی میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر وسیع بحث کو جنم دیا ہے۔
اطالوی اخبار لا ریپبلکا کے مطابق، ویٹی کن اپاسٹولک لائبریری کے نائب نگران ڈان جیاکومو کاردینالی نے بتایا کہ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب متعدد مسلم محققین نے لائبریری میں قیام کے دوران نماز کے لیے جائے نماز کے ساتھ ایک چھوٹی جگہ کی درخواست کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ لائبریری میں قدیم قرآنی نسخے، عربی، عبرانی، حبشی، اور چینی ثقافتی وراثت کے ساتھ ساتھ جاپان سے باہر موجود قدیم ترین جاپانی آرکائیو بھی شامل ہیں۔
1475 میں قائم ہونے والی یہ لائبریری دنیا کی قدیم ترین علمی مراکز میں سے ایک ہے، جس میں تقریباً 80 ہزار مخطوطات، 50 ہزار دستاویزات، اور دو ملین سے زائد مطبوعات موجود ہیں، جن کے ساتھ سکّے اور نقش و نگار بھی تحقیق کے لیے دستیاب ہیں۔
اگرچہ کچھ قدامت پسند حلقوں نے اس اقدام کو ویٹی کن کی روایات سے انحراف قرار دیا ہے، تاہم دیگر افراد نے اسے اعتماد، شمولیت اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کی علامت قرار دیا ہے۔