حسد جیسی مہلک بیماری سے پرہیز ضروری: مولانا سید نقی مہدی زیدی
مولانا سید نقی مہدی زیدی نے تاراگڑھ اجمیر ہندوستان میں نمازِ جمعہ کے خطبوں میں نمازیوں کو تقوائے الٰہی کی نصیحت کے بعد امام حسن عسکری علیہ السلام کے وصیت نامے کی شرح و تفسیر کی اور اخوت و بھائی چارگی کے حوالے سے کہا کہ انسان کو چاہیے کہ اپنے بھائیوں کے سلسلے میں حسد جیسی مہلک بیماری سے پرہیز کرے اس سے آپس میں کینہ، بغض اور آپسی اختلافات پیدا ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حسد کا مطلب ہے انسان کا کسی کی نعمت یا خوبی کو اپنے بھائیوں میں دیکھ کر ناپسند کرنا اور اُن سے وہ نعمت چھن جانے کی تمنا کرنا، خواہ وہ خود کو حاصل ہو یا نہ ہو. یہ ایک اندرونی اور روحانی بیماری ہے جو انسان کے دل میں بغض، کینہ اور کھوٹ پیدا کرتی ہے اور انسان کے نیک اعمال کو ضائع و برباد کر دیتی ہے، حسد گناہ کبیرہ اور بدترین صفات میں سے ہے اور اس کی احادیث میں سخت مذمت کی گئی ہے۔
خطیبِ جمعہ نے حسد کی وضاحت کرتے ہوئے مزید کہا کہ کسی دوسرے شخص کی گاڑی، مال، کامیابی یا کسی بھی خوشحالی کو دیکھ کر یہ آرزو کرنا کہ وہ نعمت اُس سے چھن جائے، حسد ہے، یہ ایک باطنی بیماری ہے جس سے انسان کا دین و ایمان متاثر ہوتا ہے اور معاشرے میں انتشار پھیلتا ہے ہمیں اس سے بچنا چاہیے، یہ ابلیس کا پہلا گناہ ہے جو آسمان میں اور قابیل کا زمین پر پہلا گناہ تھا۔