امریکہ

ٹورنٹو کے قریب مسلم شخص پر حملے کی وزیراعظم نے مذمت کی

کنیڈا:
ٹورنٹو کے قریب مسلم شخص پر حملے کی وزیراعظم نے مذمت کی

وزیراعظم مارک کارنی اور اونٹاریو کے عہدیداروں نے ٹورنٹو میں ایک وحشیانہ اسلام دشمن حملے کی مذمت کی ہے، اور ایسی پرتشدد کارروائیوں کوکنیڈا میں ناقابل قبول قرار دیا ہے۔کنیڈین وزیراعظم مارک کارنی نے بدھ کو ٹورنٹو کے شمالی علاقے میں ایک مسلمان شخص پر اسلام دشمنانہ حملے کی مذمت کی۔انہوں نے امریکی سوشل میڈیا کمپنی ایکس کے پلیٹ فارم پر کہا کہ ’’گزشتہ ماہ کے آخر میں مارخم میں ایک مسلمان شخص پر حملہ انتہائی افسوسناک ہے۔‘‘انہوں نے زور دے کر کہا کہ’’ تشدد اور اسلام دشمن واقعات کاکنیڈا میں کوئی مقام نہیں ہے،‘‘ اور کہا کہ ’’مجرم کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے حکام کو میرا پورا تعاون حاصل ہے۔‘‘

واضح رہے کہ ستمبر کے آخر میں، ٹورنٹو کے مارخم میں واقع ایک ہوٹل میں رات کے آڈیٹر کے طور پر کام کرنے والے ایک۵۴؍ سالہ شخص سے دو گاہکوں نے اس کے نسلی اور مذہبی پس منظر کے بارے میں پوچھا۔ایک گاہک ہوٹل سے چلا گیا لیکن بعد میں واپس آیا اور مبینہ طور پر ہوٹل کے ملازم پر حملہ کر دیا، جس نے انہیں بتایا تھا کہ وہ مسلمان ہے۔اس مسلمان شخص کو زندگی بھر کے لیے معذور کر دینے والی چوٹیں آئیں۔مقامی پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ نفرت انگیز جرم مخالف اکائی نے مارخم شہر میں ایک ہوٹل کے ملازم پر تعصب پر مبنی پرتشدد حملے کے بعد ٹورنٹو کے ایک شخص کے خلاف الزامات عائد کیے ہیں۔

پولیس نے ملزم کا نام۳۱؍ سالہ گیتھنسن سری رنجن بتایا، جس نے متاثرہ شخص کو بتایا کہ وہ اسے قتل کرنے جا رہا ہے اور اس کا ایک کمرے تک پیچھا کیا، جہاں اس پر وحشیانہ حملہ کیا گیا۔اونٹاریو کے پریمیئر ڈوگ فورڈ نے بھی اس سنگین حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بالکل ناقابل قبول قرار دیا۔انہوں نے ایکس پر کہا کہ ’’ہماری حکومت اونٹاریو کے مسلم معاشرے کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم ہمیشہ اسلاموفوبیا کی ہر صورت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔‘‘

متعلقہ خبریں

Back to top button