اسلامی دنیاپاکستانخبریں

پاک، سعودیہ معاہدہ کے نتیجے میں دشمن کے خلاف کوئی اقدام نہیں ہوگا: علامہ امین شہیدی

معروف مذہبی اسکالر اور امت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی نے شیعہ نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قطر پر حملہ ایک خودمختار ملک کی سلامتی پر حملہ ہے اور اس کے رد عمل میں خود قطر کو اور باقی اسلامی ممالک کو یقینی طور پر ایک سخت ترین ری ایکشن کا اظہار کرنا چاہیے تھا۔ اسلامی ممالک کے اجتماع میں ان کا جو بیانیہ سامنے آیا وہ اس حد تک ذلت آمیز، شکست خوردہ، خوف سے لبریز اور دشمن کی پالیسیوں کے زیر اثر تھا کہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے ان ممالک کو اتنی بھی جرات نہیں ہوئی کہ وہ حملہ کرنے والے کا نام لے کر کہتے کہ غلط کیا ہے۔ اس خوف کے ساتھ اس طرح کے مذمتی بیانات سے نہ صرف یہ کہ دشمن کو ذرہ برابر بھی نقصان نہیں پہنچتا بلکہ اس کو مزید جرات ملتی ہے کہ یہ مسلمان ممالک اور ان کے لیڈرز بے غیرتی کی اس انتہا پر ہیں کہ ان کو جتنا بھی مارا جائے وہ مزید مار کھانے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو ملک قطر پر حملے کے بعد مذمتی بیان میں حملہ آور کا نام لینے کو تیار نہیں ہے جو ملک دو لاکھ سے زیادہ افراد کے قتل اور زخمی ہونے کے باوجود مجرم کے خلاف عملی طور پر کوئی قدم اٹھانے کے لئے تیار نہیں ہے جو ملک دشمن کی بجائے یمن کے خلاف اقدامات کرتا ہے، حوثیوں کے خلاف اقدامات کرتا ہے، اس ملک سے ہم یہ توقع رکھیں کہ وہ پاکستان کے ساتھ معاہدہ کرے گا تو اس معاہدے کے نتیجے میں دونوں مل کر دشمن کے مفادات کے خلاف کوئی قدم اٹھا پائیں گے ممکن نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button