
لکھنو۔ دفتر نمائندگی آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ، علماء اعلام اور مومنین کرام کی جانب سے مرجع تقلید آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ کی شریک حیات و حسنات سید جلیلہ مرحومہ مغفورہ رضوان اللہ تعالی علیہا کی وفات حسرت آیات پر شاہی جامع مسجد تحسین گنج میں جلسہ تعزیت اور مجلس عزا منعقد ہوئی۔ جس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے مولانا محمد علی نے کیا۔
مولانا سید کلب جواد نقوی امام جمعہ لکھنو، مولانا فیروز علی بنارسی (تنظیم المکاتب)، مولانا سید محمد موسی رضوی (جامعہ سلطانیہ)، مولانا مرزا رضا عباس، مولانا مرزا جعفر عباس (جامعۃ التبلیغ)، مولانا مصطفی علی خان ادیب الہندی، مولانا سید فرید الحسن (جامعہ ناظمیہ)، مولانا مکاتب علی خان، مولانا کاظم مہدی عروج جونپوری نے تقاریر کی اور اپنے تاثرات پیش کئے۔

جلسہ تعزیت کے بعد امیر العلماء آقائے سید حمید الحسن امیر جامعہ ناظمیہ نے مجلس عزا کو خطاب کیا۔
آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ کے وکیل مولانا سید اشرف علی الغروی نے اپنے تاثرات اور شکریہ کے کلمات کہے۔
نظامت کے فرائض مولانا سید علی ہاشم عابدی نے انجام دیا۔
جلسہ تعزیت اور مجلس عزا میں کثیر تعداد میں علماء، خطباء، مبلغین، ائمہ جماعت، ذمہ داران ادارات دینیہ و مدارس علمیہ، اساتذہ، طلاب خصوصا طلاب جامعہ امامیہ تنظیم المکاتب، قومی، سماجی اور صحافتی شخصیات نے شرکت کی جن میں سے چند نام مندرجہ ذیل ہیں۔ مولانا ظہیر احمد افتخاری، مولانا سید رضا حسین امام جمعہ عالم نگر، مولانا کاظم واحدی، مولانا محمد ابراہیم (جامعۃ التبلیغ)، مولانا سید قمر الحسن، مولانا شفیق حسین (جامعہ سلطانیہ)، مولانا غضنفر نواب (جامعہ سلطانیہ) مولانا گلزار حسین جعفری، مولانا حیدر عباس رضوی، مولانا شبیر علی، مولانا محمد علی زیدی (جامعہ ناظمہ)، مولانا سید محمد علی عابدی (ادارہ المعارج)، مولانا تنظیم حیدر، مولانا منتظر مہدی، مولانا حیدر حسن (جامعہ ناظمیہ)، مولانا ایمان احمد (جامعہ ناظمیہ)، مولانا سید رضا امام، جناب سید وفا عباس عنبر فاؤنڈیشن، سینیئر صحافی سید رضوان مصطفی تہلکہ ٹوڈے، جناب عین الرضا انجمن وظیفہ سادات و مومنین، جناب شاہکار حسین زیدی (شاہی جامع مسجد) وغیرہ